راجستھان: ’کورونا کے ایکٹیو کیسز میں کمی کے مطابق محدود چھوٹ کا فیصلہ‘

اشوک گہلوت نے کہا کہ ریاستی حکومت نے زیادہ تر اضلاع میں کووڈ کیسزکے پھیلاؤ میں کمی اور پازیویٹی میں کمی کے پیش نظر تجارتی اور دیگر سرگرمیوں میں راحت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / IANS
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / IANS
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ ریاست میں عام لوگوں کی سہولت اور ضروری خدمات اور سامان کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف سرگرمیوں میں محدود نرمی دی گئی ہے جس کے بعد کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ استثنیٰ کے دائرہ کار میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

اشوک گہلوت نے کہا کہ ریاستی حکومت نے زیادہ تر اضلاع میں کووڈ کیسزکے پھیلاؤ میں کمی اور پازیویٹی میں کمی کے پیش نظر تجارتی اور دیگر سرگرمیوں میں راحت دینے کے لئے مزید احکامات بدھ تک تین زمروں میں عوامی نظم و ضبط کے تحت لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ریاست میں وائرس کے کیسزکی شرح میں کمی آئی ہے، لیکن وائرس اب بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے، نئے رہنما خطوط میں ریاست کے تمام باشندوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ کوڈ پروٹوکول پر موثر انداز میں عمل پیرا ہوں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے پروٹوکول کے مطابق گرام پنچایت اور ضلع کو مثبت کیسز کے مطابق گرین، یَلو اور ریڈ ژون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان گرام پنچایتوں کوجس میں ایک بھی ایکٹیو کیسز نہیں ہوگا، وہ گرین کیٹیگری میں، پانچ یا اس سے کم ایکٹیو کیسز ہوں گے اسے گریں ژون میں اور اگر پانچ سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہوں گے تو اسے ریڈ زمرے میں رکھا جائے گا۔


اسی طرح جس ضلع میں ایک لاکھ آبادی پر ایک بھی ایکٹیو کیسز نہیں ہوگا اس کوگرین، اور ایک لاکھ آبادی پر 100 ایکٹیو کیسز ہونے پر یَلو اور 100 سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہونے پر اس ضلع کو ریڈ ژون میں رکھا جائے گا۔

ان ہدایت کے بعد محکمہ داخلہ نے پیر کو اس سلسلے میں کووڈ کے نئے پروٹوکول جاری کر دیئے۔ نظرثانی شدہ لاک ڈاؤن رہنما خطوط میں مختلف سرگرمیوں کے لئے چھوٹ صرف انہی جگہوں پر دی جاسکتی ہے جہاں مثبتیت کی شرح دس فیصد سے کم ہے یا آکسیجن، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بستروں کا استعمال ساٹھ فیصد سے کم ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔