راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے مودی حکومت پر وعدوں کی خلاف ورزی کا لگایا الزام

یوم جمہوریہ کے موقع پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے، بے روزگاری دھماکہ خیز شکل اختیار کر چکی ہے، نوجوان ناخوش ہے، لیکن مرکز کو اس کی کوئی فکر نہیں۔

تصویر ٹوئٹر @ashokgehlot51
تصویر ٹوئٹر @ashokgehlot51
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے مودی حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ 2014 میں بڑے بڑے وعدے کرکے اقتدار میں آئی تھی، لیکن آج وہ ان وعدوں کو بھول گئی ہے۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر پہنچے اشوک گہلوت نے آج میڈیا سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، بے روزگاری دھماکہ خیز شکل اختیار کر چکی ہے، ملک کا نوجوان ناخوش ہے، اس کی کوئی فکر نہیں ہو رہی ہے۔ کسان کئی دنوں تک دھرنے پر بیٹھے رہے، ان کے بارے میں کچھ نہیں ہو رہا۔

کسانوں کی زمینوں کی نیلامی اور اس سے متعلق ترمیمی بل پر اشوک گہلوت نے کہا کہ ہم نے کسانوں کی زمین کی نیلامی روکنے کے لیے ترمیمی بل پاس کر کے گورنر کو بھیج دیا ہے۔ اگر مرکزی حکومت اس کو قبول کر لیتی ہے اور یہ ترمیم منظور کر لی جاتی ہے تو کسانوں کی پانچ ایکڑ تک زمین کو قرق نہیں کیا جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا یہ ارادہ ہے کہ قرض کی عدم ادائیگی پر ایسے کسی کسان کی زمین قرق نہ ہو، اس لیے اسمبلی میں ترمیمی بل پاس کیا گیا۔ اب ریاست میں اپوزیشن ریاستی حکومت پر الزام لگا رہی ہے جبکہ قانون اور بینک مرکزی حکومت کے ہیں، پھر بھی عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ مرکز کے بینکوں کا قرض ہم کیسے معاف کر سکتے ہیں؟ ہم نے ان کے دور کے قرضے معاف کیے ہیں۔ انہوں نے 50 ہزار تک کے قرضے معاف کیے ہیں، جب کہ ہم نے اس میں اضافہ کرکے کسانوں کے لاکھ، دو لاکھ اور اس سے زیادہ کے قرضے بھی معاف کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب این پی اے کے نام پر صنعتوں کا کروڑوں اور اربوں روپے کا قرض معاف کیا جا سکتا ہے تو کسانوں کا این پی اے کیوں نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) حکومت کے دوران کسانوں کے 72,000 کروڑ روپے کے قرض معاف کیے جا سکتے ہیں تو مودی حکومت کیوں نہیں کر سکتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */