ہماچل اور اتراکھنڈ میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے تباہی جاری، اب تک 125 اموات
ہماچل میں بارش، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں اب تک 63 افراد اور اتراکھنڈ میں 62 افراد ہلاک جبکہ چھ دیگر لاپتہ ہیں۔
اس سال بارش اور سیلاب سے شمالی ہند کے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ سب زیادہ شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ اس سے پہلے کے دور میں ہونے والی بارش اور سیلاب سے کیرالہ اور کرناٹک سب سے زیادہ سنگین طور پر زد میں آئے تھے۔ ہماچل میں بارش، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں اب تک 63 افراد اور اتراکھنڈ میں 62 افراد ہلاک جبکہ چھ دیگر لاپتہ ہیں۔
اس دوران اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں بدھ کو متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچا کر واپس لوٹ رہے ہیلی کاپٹر کے گر کر تباہ ہونے سے پائلٹ، معاون پائلٹ سمیت تین افراد کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والا تیسرا شخص مقامی بتایا جا رہا ہے۔
سرکاری ترجمان نے بتایا کہ ہیریٹج کمپنی کا ہیلی کاپٹر بدھ کی صبح اترکاشی کے موری تحصیل کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے کے بعد واپس لوٹتے وقت اراكوٹ کے قریب ایک تار سے بچنے کی کوشش میں ہیلی کاپٹر پہاڑ سے ٹکرا گیا۔ اس حادثے میں پائلٹ کیپٹن لال، کو- پائلٹ کیپٹن شیلیش اور گرام كھرسالی کے راج پال رانا کی موت ہو گئی۔
جنوبی بھارت کے کیرالہ اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے. کیرالہ میں اب تک 123، کرناٹک میں 62، گجرات میں 35، مہاراشٹر میں 30، اڑیسہ میں آٹھ اور آندھرا پردیش میں کشتی پلٹنے سے ایک لڑکی کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال میں بھاری بارش کے درمیان بجلی گرنے سے کم از کم آٹھ افراد کی جان چلی گئی ہیں۔
کیرالہ میں بھاری بارش کی وجہ سے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بدھ کو بڑھ کر 125 ہو گئی ہے جبکہ 17 افراد اب بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ریاست کے مختلف اضلاع میں آٹھ اگست سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش اور اس کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے 1899 کنبوں کے 6286 افراد اب بھی 86 ریلیف مراکز میں رہ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کی سطح میں کمی کے بعد کئی مراکز سے لوگ اپنے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملا پورم میں 60، قاضی کوڈ میں 17، وائناڈ میں 14، تریچور اورکنور میں نو نو، الپزا میں چھ، اڈوكی میں پانچ، كوٹايم اور كسارگوڈ میں دو دو اور پلاكڑ میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ ملاپورم سے 11، وائناڈ سے پانچ اور كوٹايم سے ایک شخص سمیت 17 افراد لاپتہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سیلاب اور مٹی کے تودہ گرنے کی وجہ سے 1791 مکانوں کو مکمل طور پرنقصان پہنچا جبکہ 14559 مکانوں اور عمارتوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔