راہل گاندھی نے ’بدحال معیشت‘ اور ’کسان تحریک‘ کو لے کر پی ایم مودی پر کیا حملہ

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی معیشت پہلی بار سرکاری طور پر مندی کے دور میں آئی ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ تین کروڑ عوام منریگا کے تحت روزگار کی تلاش میں ہیں۔‘

راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCIndia
user

تنویر

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کسانوں کی بے قابو ہوتی تحریک اور ملک کی رو بہ زوال معیشت کے حوالے سے وزیراعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ انھیں غرور اور تاناشاہی رویہ ترک کرکے صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔

راہل گاندھی نے اس سلسلے میں دو الگ الگ ٹوئٹ کیا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’وزیراعظم کو یاد رکھنا چاہیے تھا جب جب غرور سچائی سے ٹکراتا ہے، شکست کھاتا ہے۔ سچائی کی لڑائی لڑنے والے کسانوں کو دنیا کی کوئی حکومت نہیں روک سکتی۔ مودی حکومت کو کسانوں کے مطالبات ماننے ہی ہوں گے اور کالے قانون واپس لینے ہوں گے۔ یہ تو بس آغاز ہے۔‘‘


ایک دیگر ٹوئٹ میں راہل گاندھی نے ملک کی بگڑتی معیشت کے سلسلے میں پی ایم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ معیشت کی ترقی تاناشاہی ڈھنگ سے نہیں ہو سکتی ہے اور پی ایم مودی کو اس بات پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی معیشت پہلی بار سرکاری طور پر مندی کے دور میں آئی ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ تین کروڑ عوام منریگا کے تحت روزگار کی تلاش میں ہیں۔ معیشت کو تاناشاہی کے ذریعے آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔ وزیراعظم کو پہلے اس بنیادی بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔