یوکرین میں روسی فوج کو ہوئے زبردست نقصان سے پوتن مشتعل، 150 جاسوس برخواست، کئی جاسوس جیل رسید

پوتن نے جن جاسوسوں کو ملازمت سے نکالا ہے وہ پانچویں سروس کے بتائے جا رہے ہیں، اس ڈویژن کی تشکیل 1998 میں کی گئی تھی جب پوتن ایف ایس بی کے ڈائریکٹر تھے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

روس نے یوکرین میں بھلے ہی زبردست تباہی مچا رکھی ہے، لیکن روسی فوج کو بھی بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس نقصان سے روسی صدر ولادیمیر پوتن مشتعل ہو گئے ہیں۔ ان کی ناراضگی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے اپنے 150 جاسوسوں کو برخواست کر دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، کئی جاسوسوں کو تو انھوں نے جیل تک بھیج دیا ہے۔ یہ دعویٰ نیوز ایجنسی ’بیلنگ کیٹ‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی جاسوس روس کی بدنام خفیہ ایجنسی ایف ایس بی سے منسلک تھے جسے سوویت یونین کے زمانے کی جاسوسی ایجنسی کے جی بی کی جگہ پر بنایا گیا ہے۔ پوتن پہلے کے جی بی کے جاسوس رہ چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی ایف ایس بی جاسوسوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پوتن نے جن جاسوسوں کو ملازمت سے نکالا ہے وہ پانچویں سروس کے بتائے جا رہے ہیں۔ اس ڈویژن کی تشکیل 1998 میں کی گئی تھی جب پوتن ایف ایس بی کے ڈائریکٹر تھے۔ اس ڈویژن کا کام سابق سوویت یونین کے ممالک کے اندر جاسوسی کرنا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ 5ویں سروس کے چیف 68 سالہ کرنل جنرل سرگیئی بیسیدا ان لوگوں میں شامل ہیں، جنھیں نظر بند کیا گیا ہے۔ انھیں اب مظالم کے لیے بدنام جیل لیفورٹیوو میں رکھا گیا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یوکرین میں خفیہ ناکامی کے لیے ان کے خلاف سماعت ہو سکتی ہے۔


بیلنگ کیٹ کے ڈائریکٹر کرسٹو گروجیو کا کہنا ہے ’’میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ حالانکہ زیادہ لوگوں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، لیکن وہ اب ایف ایس بی کے لیے کام نہیں کریں گے۔‘‘ پوتن کو خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے یہ بتایا گیا تھا کہ اگر روسی فوج حملہ کرتی ہے تو بڑی تعداد میں یوکرین کے لوگ ان کا استقبال کریں گے۔ اس سے تیزی سے جیت حاصل ہوگی۔ لیکن اصلیت میں اس کے برعکس ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں روسی فوجی مارے گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ 40 دن سے زیادہ وقت گزر چکا ہے لیکن جنگ میں روس کو کامیابی نہیں ملی ہے۔ یوکرینی صدر کا دعویٰ ہے کہ اس جنگ میں تقریباً 20 ہزار روسی فوجی اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔