'اگنی پتھ' کے شعلے پورے ملک میں پھیل رہے ہیں

فوج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے اعلان کردہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور ملک کی کئی ریاستوں میں آتش زنی اور پرتشدد واقعات ہوئے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

حکومت کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف نوجوانوں میں غصہ نظر آ رہا ہے اور اس کے خلاف بہار، اتر پردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش اور راجستھان اور قومی دارالحکومت دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں زبردست مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے کئی مقامات پر ریل روڈ ٹریفک میں خلل ڈالا اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار کے 22 اضلاع میں مسلسل احتجاج جاری رہا، مظاہرین نے خاص طور پر ریلوے کو نشانہ بنا تے ہوئے آٹھ ٹرینوں کو آگ لگا دی۔ مظاہرین نے سمستی پور اور لکھی سرائے میں دو دو ٹرینوں اور پٹنہ، بھوج پور، ویشالی اور سپول میں ایک ایک ٹرین کے کئی ڈبوں کو آگ لگا دی۔ بکسر اور نالندہ اضلاع میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بھی نذر آتش کر دیا اور ٹریفک کو ٹھپ کر دیا۔ تشدد کے جواب میں مظاہرین نے پٹنہ کے سپول، داناپور، بھوجپور کے کلہریا اور ویشالی میں حاجی پور میں مسافر ٹرینوں کو نذر آتش کرکے ٹریفک ٹھپ کردیا تشدد پر آمادہ مظاہرین نے سپول ، پٹنہ کے دانا ہر، بھوجپور کے کلھڑیا اور ویشالی کےحاجی پور میں سواری ٹرین میں آگ لگا دی اور اسٹیشن کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں، فرنیچر اور دکانوں کو نقصان پہنچایا۔


پولیس ذرائع کے مطابق احتجاجی طلباء نے بیتیا میں نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی اور بہار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر سنجے جیسوال کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا اور بی جے پی کے رکن اسمبلی ونے بہاری کی گاڑی پر بھی حملہ کیا۔ مشتعل ہجوم نے مدھے پورہ اور ساسارام ​​میں بی جے پی کے دفاتر کو نذر آتش کردیا۔ یہاں مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی، حالانکہ اس میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تلنگانہ کے شہر سکندر آباد میں اس اسکیم کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے۔

بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے طلبہ ونگ نے دہلی میں احتجاج کیا۔ یہاں آئی ٹی او میٹرو اسٹیشن کے نزدیک پلے کارڈز اٹھائے طلبہ کے کارکنوں کی ایک بڑی تعدادجمع ہوئی جہاں انہوں نے دفاعی خدمات میں نئی ​​متعارف کرائی گئی بھرتی اسکیم کے خلاف احتجاج کیا اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین پرانے دہلی پولیس ہیڈکوارٹر اور آئی ٹی او میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر پانچ کے بیچ میں بیٹھ گئے اور اگنی پتھ مخالف نعرے لگائے۔ طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سمیت سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو بھگانا کرنا شروع کیا۔ دہلی پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔