ایوان سے سڑک تک گنا کے بقایا رقم کی ادائیگی کا مطالبہ

اترا کھنڈ اسمبلی اور دہرادون کی سڑکوں پر ریاست کے گنا کسانوں نے اپنی بقایا رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اتراکھنڈ اسمبلی میں بجٹ سیشن کے تیسرے دن بدھ کو گنا کسانوں کے بقایا رقم کے معاملے میں اپوزیشن پارٹی کانگریس نے جہاں زبردست ہنگامہ کیا وہیں اسمبلی کے قریب کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے کارکنان کے ساتھ علامتی بھوک ہڑتال کے ساتھ دھرنا بھی دیا۔
پہلے ہی سے طے شدہ پروگرام کے مطابق مسٹر ہریش راوت اسمبلی احاطے کی جانب جلوس نکالا۔ اسمبلی سے تقریباً 300 میٹر پہلے پولیس نے بیرک لگا کر انھیں روک لیا۔ اس پر مسٹر ہریش رکن اسمبلی قاضی نظام الدین ،کانگریس کے ریاستی صدر پریتم سنگھ اور حامیوں کے ساتھ سڑک پر بیٹھ کر دھرنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت گنا کسانوں کا بقایا ادا نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی گزر بسر بھی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے ہری دوار میں غیر قانونی شراب کا کاروبار زور و شور سے چل رہا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں غیر قانونی شراب سے مرنے والوں کے پسماندگان کی متعینہ رقم کو بھی کم بتایا۔

دوسری جانب اسمبلی کی کاروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر اندرا ہردیش نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے اسپیکر سے ضابطہ 310 کے تحت گنے کا بقایا سمیت دیگر مسائل پر بحث کروانے کا مطالبہ کیا۔
اسپیکر پریم چند اگروال نے اس معاملے کو ضابطہ 58 کے تحت سننے کی یقین دہانی کرائی جس پر حذب اختلاف تیار نہیں ہوا۔ ساتھ ہی اپوزیشن کے اراکین اسمبلی ہاتھ میں گنے کی جڑیں لے کر ایوان میں میں آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران ایوان کی کاروائی 30 منٹ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
بعد ازاں صورتحال معمول کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے کاروائی 10۔10 منٹ کے بعد مجموعی طور پر پانچ دفعہ ملتوی کی گئی۔

اس درمیان پارلیمانی امور کے وزیر پرکاش پنت نے اقتصادی سروے 2018۔19 کے ایک حصے کو ایوان کی بنچ پر رکھا۔مسٹر پنت نے اسمبلی کےسنہ 2018 کے تیسرے سیشن میں اسمبلی کے عمل اور کاروائی چلانے کے 2005 کےضابطہ 300 کے تحت موصول اطلاعات پر کی جانے والی کاروائی کی تفصیل اور اسپیکر کی جانب سے جاری کی گئی کاروائی سے متعلق ہدایت نمبر 14 (3) کو ایوان کے بنچ پر رکھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Feb 2019, 9:09 AM