شیوراج کی بیوی کے بعد بیٹے کو بھی عوام کی ناراضگی کا سامنا، ویڈیو وائرل

بُدھنی کے عوام شیوراج کے بیٹے کارتیکے سے بار بار یہ سوال کر رہے تھے کہ ’’شیوراج نے علاقے کی خبر پہلے کیوں نہیں لی اور آپ نے بھی یہاں کا دورہ پہلے کیوں نہیں کیا؟ اب تو آپ ووٹ کے لیے آئے ہیں نہ؟‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو اپنے ہی انتخابی حلقہ بُدھنی میں انتخابی تشہیر کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ان کی بیوی سادھنا سنگھ کو بُدھنی میں دو بار عوام کی ناراضگی کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب وہ اپنے شوہر کے لیے ووٹ مانگنے لوگوں کے درمیان گئیں۔ اور اب تازہ خبر یہ ہے کہ شیوراج کے بیٹے کارتیکے کو بھی جمعرات کو عوام کی ناراضگی جھیلنی پڑی۔

دراصل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کارتیکے بُدھنی کے ایک علاقے میں عوام سے رابطہ کرنے پہنچے اور ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی تو لوگ انھیں تنقید کا نشانہ ہی بنانے لگے۔ لوگوں نے خراب سڑک اور پانی کا مسئلہ بیان کیا اور کہا کہ 15 سالوں سے شیوراج کی حکومت ہے لیکن حالت بدتر بنی ہوئی ہے۔ وائرل ویڈیو میں خراب راستہ اور اس میں جمع پانی بھی صاف دکھائی دے رہا ہے۔ کارتیکے جب یہ کہتے ہیں کہ انھوں نے یہاں کی خراب حالت دیکھ لی ہے اور اس کو بہتر بنایا جائے گا، تو وہاں موجود لوگ یہ کہے بغیر نہیں رہتے کہ ’’15 سال سے آپ کے والد نے یہاں کی خبر کیوں نہیں لی۔‘‘ ساتھ ہی لوگوں نے کارتیکے سے یہ بھی کہا کہ ’’آپ جیسے ابھی علاقے کا دورہ کرنے آئے ہیں ویسے ہی پہلے بھی تو آ سکتے تھے۔ آپ پہلے کیوں نہیں آئے۔ اب تو آپ ووٹ کے لیے آئے ہیں نہ۔‘‘

لوگوں کا یہ رخ دیکھ کر کارتیکے پریشان نظر آئے اور وہ یہ کہتے ہوئے وہاں سے نکل گئے کہ اب میں آتا رہوں گا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بُدھنی کے عوام شیوراج حکومت سے بری طرح ناراض ہیں اور یہی سبب ہے کہ شیوراج کے قریبی رشتہ دار یعنی ان کی بیوی اور بیٹے پر بھی لوگوں کی ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں کی ہی بات ہے جب شیوراج کی بیوی سادھنا سنگھ کو دو بار عوام کی ناراضگی جھیلنی پڑی تھی اور اس کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔