رائے دہندگان نے حکومت کی فلاحی اسکیموں اور پالیسیوں پر مہر لگائی: مودی

وزیر اعظم نے کہاکہ عوام کو ذات کے نظریہ سے دیکھنا بند ہونا چاہئے۔ کچھ لوگ اترپردیش کو بدنام کرتے ہیں کہ یہاں صرف ذات ہی چلتی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

وزیراعظم نریندر مودی نے پانچ ریاستوں میں سے چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ رائے دہندگان نے حکومت کی فلاحی اسکیموں اور پالیسیوں پر مہر لگائی ہے۔

مودی نے انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد بی جے پی ہیڈکوارٹر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کارکنوں نے مجھ سے دعوی کیا تھا کہ اس بار ہولی دس مارچ سے ہی شروع ہوجائے گی اور یہ وعدہ انہوں نے پورا کرکے دکھادیا۔ بی جے پی کارکنوں نے دن رات محنت کرکے یہ جیت حاصل کرائی۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے مرکزی حکومت کی غریب فلاحی اسکیموں کے ’ڈلیوری سسٹم‘ درست کیا ہے اور میں غریب کے گھر تک اس کا فائدہ پہنچائے بغیر چین سے بیٹھنے والا نہیں ہوں۔ اسکیموں کو صد فیصد ہر غریب تک پہنچانے کے لئے بہت ہمت کی ضرورت پڑی لیکن ہم نے یہ کرکے دکھایا۔

مسٹر مودی نے کہاکہ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ماوں، بیٹیوں اور بہنوں نے انتخابات میں بی جے پی کو مکمل حمایت دی۔ خواتین کی طاقت بی جے پی کی جیت کی سارتھی بنی۔ جہاں جہاں پارٹی امیدوار وں کو جیت ملی وہاں وہاں خواتین کے ووٹ زیادہ ملے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں اپنی حفاظت کی فکر نہیں ہے کیونکہ وہ خواتین کی سیکورٹی شیلڈ لیکر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش نے ملک کوکئی وزرائے اعلی دیئے لیکن پانچ برس کی مدت کار مکمل کرنے والے وزیراعلی کو عوام نے پہلی بار پھر سے منتخب کیا ہے۔


مودی نے کہاکہ گوا میں تمام ایگزٹ پول غلط نکلے وہاں کے عوام نے تیسری بار خدمت کرنے کا موقع دیا ہے۔ دس سال حکومت میں رہنے کے بعد بھی وہاں بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اتراکھنڈ میں بھی مسلسل دوسری بار پارٹی کو اکثریت ملی ہے۔ منی پور میں بی جے پی کو شاندار جیت حاصل ہوئی ہے۔ ملک کی ہر سمت میں بی جے پی کو کامیابی ملی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام کے ذات کے نظریہ سے دیکھنا بند ہونا چاہئے۔ کچھ لوگ اترپردیش کو بدنام کرتے ہیں کہ یہاں صرف ذات ہی چلتی ہے لیکن ریاست کے عوام نے2014, 2017, 2019اور 2022میں صرف اور صرف ترقی کی سیاست کو منتخب کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ میں آج بھی کہوں گا کہ 2019کے انتخابی نتائج کے بعد کچھ سیاسی ماہرین نے کہا تھا کہ 2017کے نتائج نے 2019کے نتائج طے کردیئے۔ میں مانتا ہوں کہ اس بار بھی وہ یہی کہیں گے کہ 2022کے نتائج نے 2024کے نتائج طے کردیئے۔ اس الیکشن میں میں نے لوگوں کو بتایا کہ کیسے خاندان پروری ریاست۔ ملک کو پیچھے لے جارہی ہے۔ اس بات کو لوگوں نے سمجھا اور اس سے بالاتر ہوکر ووٹ دیا۔ جن امور کو میں اٹھا رہا ہوں ان پر بحث ہونی ضروری ہے۔ ایک دن ایسا آئے گا کہ اس ملک میں خاندان پروری کی سیاست کا سورج غروب کرکے رہیں گے۔ ان انتخابات میں رائے دہندگان نے ان اس بات کا اشارہ کردیا ہے۔

پنجاب میں انتخابی نتائج پر وزیراعظم نے کہاکہ بی جے پی پنجاب میں ایک طاقت کے طورپر ابھر رہی ہے۔ بی جے پی کارکنوں نے برعکس حالات میں جس طرح پارٹی کا پرچم بلند کیا وہ آئندہ وقت میں پنجاب میں بی جے پی کی اور ملک کی مضبوطی کو ایک اہم مقام کے طورپر تیار کریں گے۔


انہوں نے کہاکہ اس وقت جو جنگ چل رہی ہے اس کا راست یا بالواسطہ اثر دنیا کے ہر ملک پر پڑرہا ہے۔ ہندوستان امن کے حق میں ہے۔ جو ملک جنگ لڑرہے ہیں ان سے ہندستان کے اقتصادی مفادات جڑے ہوئے ہیں۔ جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے لیکن ہندوستان کے اس بار کے بجٹ پر نظر ڈالیں تو ملک خودکفیل ہوکر آگے بڑھ رہا ہے۔ ہنگامہ آرائی سے بھری دنیا میں اترپردیش جیسی ریاست نے اپنا ویژن دکھایا ہے۔ ہندستان کے رائے دہندگان نے جس مستحکم حکومت کے لئے ووٹ دیا، وہ اس بات کی علامت ہے کہ جمہوریت ہندستانیوں کی رگوں میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔