احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے سے کورونا کی یہ لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے: ڈاکٹر ربانی طارق

ربانی طارق نے کہا کہ ’جموں وکشمیر میں بھی مثبت کیسز بڑھ رہے ہیں اور اموات بھی ہو رہی ہیں، کورونا کی اس دوسری لہر کی کئی وجوہات ہیں لیکن کورونا گائیڈ لائنز سے چشم پوشی بہت بڑی وجہ ہے‘۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: کمیونٹی میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹر ربانی طارق کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی صورت میں ہی کورونا کی یہ دوسری لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرنے میں کوتاہی ہی کورونا کی دوسری لہر تیز ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو پریشان ہونے کے بجائے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ موصوف نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ہفتہ وار خصوصی ویڈیو پروگرام ’سکون‘ میں کیا۔

ربانی طارق نے کہا کہ ’جموں وکشمیر میں بھی مثبت کیسز بڑھ رہے ہیں اور اموات بھی ہو رہی ہیں، کورونا کی اس دوسری لہر کی کئی وجوہات ہیں لیکن کورونا گائیڈ لائنز سے چشم پوشی بہت بڑی وجہ ہے‘۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا تو یہ لہر ایک دو ماہ میں تھم سکتی ہے۔


موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ کورونا میں مبتلا 70 سے80 فیصد مریضوں کو کسی خاص علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، وہ کچھ وقت کے بعد سپورٹیو علاج سے ہی صحتیاب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی مریض کو کووڈ سے متعلق ادویات جیسے ریمڈیسیور دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر مریض کو کوئی بھی دوائی نہیں لینی چاہیے۔

ڈاکٹر ربانی طارق نے کہا کہ صرف ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کے مشوروں پر ہی عمل کرنا چاہیے جو اس شعبے سے وابستہ نہیں ہیں انہیں مشورے دینے بھی نہیں چاہیے اور لوگوں کو ان پر عمل بھی نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لگ بھگ سبھی لوگوں کو کورونا ویکسین لگوانا چاہیے جو موذی بیماریوں میں مبتلا مریض ہیں انہیں بھی لگوانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔