پونچھ تصادم دسویں روز میں داخل، مقامی لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کی اپیل

فوجی سربراہ نرونے نے منگل کے روز پونچھ اور راجوری اضلاع میں لائن آف کنٹرول کے مورچوں کا دورہ کرکے تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہیں فوجی افسروں نے بھی تازہ صورتحال کے متعلق بریفنگ دی۔

تصویر یو این ائی
تصویر یو این ائی
user

یو این آئی

جموں: جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ کے مینڈھر علاقے کے نار خاص جنگلوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان جھڑپ بدھ کو مسلسل دسویں روز بھی جاری ہے۔ دریں اثنا حکام نے مقامی لوگوں سے اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے کی اپیل کی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے نار خاص جنگلوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان جھڑپ بدھ کو دسویں روز بھی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں کی تلاش کے لئے آپریشن کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

حکام نے منگل کے روز مزید پانچ مشتبہ افراد کو محاصرے میں پھنسے ملی ٹنٹوں کو غذا و دیگر سہولیات بہم پہنانے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج نے کم از کم آٹھ افراد کو ان ملی ٹنٹوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیادں پر تلاشی آپریشن کے دوران کم از کم آٹھ افراد کو ان بھاری ہتھیاروں سے لیس ملی ٹنٹوں کو غذا و دیگر سپورٹ فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔


نار خاص جنگلوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹئں کے درمیان 11 اکتوبر سے جاری جھڑپوں میں اب تک دو جے سی اووز سمیت نو فوجی جوان جان بحق ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پانچ سے آٹھ ملی ٹنٹوں کا ایک گروپ سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مصروف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فوج، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے پیرا کمانڈوز کے ساتھ مینڈھر کے نار خاص جنگل میں چھپے ان ملی ٹنٹوں کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن پہلے ہی شروع کر دیا ہے اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔


دریں اثنا ضلع ہیڈکوارٹر پونچھ کو راجوری اور جموں کے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ کو بمبر گلی اور جڑاں والی گلی کے مقامات پر بدستور بند رکھا گیا ہے۔ فوجی سربارہ ایم ایم نرونے نے منگل کے روز پونچھ اور راجوری اضلاع میں لائن آف کنٹرول کے اگلے مورچوں کا دورہ کرکے تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہیں فوجی افسروں نے بھی تازہ صورتحال کے متعلق بریفنگ دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔