بلدیاتی انتخابات: کشمیر میں دوسرے مرحلے کی پولنگ شروع، 1029 امیدوار میدان میں

ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت آج 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں سے 49 بلدیاتی حلقے کشمیر جبکہ باقی 214 بلدیاتی حلقے جموں میں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سری نگر ، 10 اکتوبر (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کا بدھ کی صبح چھ بجے آغاز ہوگیا۔ پہلے مرحلے کی طرح اس مرحلے میں بھی جہاں صوبہ جموں میں پولنگ مراکز پر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، وہیں وادی کشمیر کے اکثر پولنگ مراکز پر کوئی گہما گہمی نظر نہیں۔ ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت آج 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں سے 49 بلدیاتی حلقے کشمیر جبکہ باقی 214 بلدیاتی حلقے جموں میں ہیں۔

ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے 544 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ کشمیر صوبے میں 270 جبکہ جموں صوبے میں 274 پولنگ مراکز قایم کئے گئے ہیں ۔ اس مرحلے کے لئے 1029 امیدوار میدان میں ہیں۔

جموں صوبے میں 881 اور کشمیر صوبے میں 148 امیدوار میدان میں ہیں ۔ آج جن علاقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں ان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 46 ہزار 980 ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے گذشتہ دو ہفتوں سے جاری انتخابی مہم منگل کی صبح اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔

جہاں جموں میں انتخابی امیدواروں نے رائے دہندگان کو لبھانے کا ہر طریقہ استعمال کیا ، وہیں وادی میں انتخابی میدان میں شامل امیدوار کوئی انتخابی مہم چلاتے ہوئے نظر نہیں آئے۔ وادی میں بیشتر لوگ اس قدر ان انتخابات سے لاتعلق ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں ان کے حلقوں سے کون لوگ انتخابات لڑھ رہے ہیں۔ انتخابی امیدواروں نے مبینہ طور پر ہائی سیکورٹی زون والے علاقوں میں واقع سرکاری عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی طرح دوسرے مرحلے کی پولنگ کے لئے بھی سیکورٹی کے غیرمعمولی اور مثالی انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وادی بالخصوص سری نگر میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔

ریاست میں 8 اکتوبر کو پہلے مرحلے کے تحت 321 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 56 اعشاریہ 7 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ وادی کے 6 اضلاع میں ووٹنگ کی شرح محض ساڑھے آٹھ فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ ریاست میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہورہے ہیں۔

ان انتخابات میں بی جے پی، کانگریس اور پنتھرس پارٹی کے درمیان سہ طرفہ مقابلہ دیکھنے کو ملنا طے ہے۔ ریاست کی دو بڑی علاقائی جماعتیں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہیں۔ دونوں جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار پہلے دفعہ 35 اے پر اپنا موقف واضح کرے اور پھر وہ کسی انتخابی عمل کا حصہ بنیں گی۔ قومی سطح کی دو جماعتوں سی پی آئی ایم اور بی ایس پی نے بھی ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

کشمیر کی علیحدگی پسند جماعتوں بالخصوص مشترکہ مزاحمتی قیادت اور جنگجو تنظیموں نے لوگوں کو ان انتخابات سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے سبھی چار مرحلوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی 20 اکتوبر کو ہوگی۔ ریاست میں اس سے قبل سنہ 2005 میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے تھے۔ ان میں بیلٹ پیپر کا استعمال کرکے ووٹ ڈالے گئے تھے۔ سنہ 2005 میں بننے والے بلدیاتی اداروں کی مدت سنہ 2010 میں ختم ہوئی تھی۔

انتخابی کمیشن کے مطابق اگرچہ دوسرے مرحلے کی نوٹیفکیشن کے مطابق ریاست میں آج 384 بلدیاتی حلقوں میں پولنگ ہونی تھی، تاہم 65 بلدیاتی حلقوں میں امیدوار بلامقابہ کامیاب ہوئے ہیں جبکہ وادی کے 56 بلدیاتی حلقے ایسے ہیں جہاں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Oct 2018, 9:10 AM
/* */