پی ایم مودی آج بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے کریں گے خطاب، لگائیں گے پھٹکار!

بی جے پی کے لیے یہ باعث فکر ہے کہ چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں شکست کا تو سامنا کرنا ہی پڑا، تلنگانہ میں بھی مستقبل کی امیدوں کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ یہاں بی جے پی کو محض ایک سیٹ حاصل ہوئی۔

بھارت: مودی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک
بھارت: مودی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک
user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ،راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اقتدار سے بے دخل ہونے اور تلنگانہ و میزورم میں محض ایک ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی آج پہلی بار بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کر سکتے ہیں۔ امکان یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ، خصوصاً ہندی بیلٹ کی ان تین ریاستوں کے پارٹی اراکین پارلیمنٹ کو پھٹکار لگا سکتے ہیں جہاں انھیں گزشتہ دنوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بی جے پی کے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ تینوں ریاستوں سے کانگریس نے اسے بے دخل کر دیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد پارٹی کی اہم تنظیموں کی میٹنگ بھی ہوگی جس میں اس تعلق سے غور و خوض کیے جانے کی امید ہے۔

بی جے پی کے لیے باعث فکر یہ بھی ہے کہ چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں شکست کا تو سامنا کرنا ہی پڑا، تلنگانہ میں بھی مستقبل کی امیدوں کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے حصے میں محض ایک سیٹ آنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہاں کی عوام نے اس پارٹی کو سرے سے خارج کر دیا ہے۔ 2013 میں بی جے پی کے پاس ریاست میں پانچ سیٹیں تھیں اور اسے امید تھی کہ وہ یہاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ اس تعلق سے بی جے پی کی تنظیموں کی میٹنگ کے بعد پارٹی صدر امت شاہ ایک الگ میٹنگ بھی کریں گے۔ اس میٹنگ میں امت شاہ پارٹی کے قومی عہدیداروں اور ریاستی یونٹ کے سربراہوں کے ساتھ مل کر حالات پر غور و خوض کریں گے۔

جہاں تک وزیر اعظم کا بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کا معاملہ ہے، وہ اپنی تقریر میں انتخابات میں ملی شکست کا تذکرہ کریں گے اور ساتھ ہی 2019 عام انتخابات سے متعلق آگے کے منصوبوں کے بارے میں بھی بتا سکتے ہیں۔ بی جے پی قومی صدر امت شاہ کی میٹنگ میں عام انتخابات کے پیش نظر خاص پالیسی تیار کیے جانے کی باتیں بھی میڈیا میں گشت کر رہی ہیں جن میں ان ریاستوں کو زیادہ توجہ دی جا سکتی ہے جہاں پارٹی کو شکست فاش حاصل ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Dec 2018, 9:04 AM