وزیر اعظم مودی نے اپنے ہی وزیر اوپیندر کشواہا کو نہیں دیا ملنے کا وقت

پٹنہ واپس لوٹنے کے بعد راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے صدر کشواہا نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پی ایم مودی نے مجھے ملنے کا وقت نہیں دیا، ان کا کہنا کہ این ڈی اے میں مجھے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکزی وزیر اور آر ایل ایس پی کے صدر اوپیندر کشواہا کی کوئی بھی حکمت عملی کام نہیں آ رہی ہے کیونکہ بی جے پی اور جے ڈي يو نے مل بیٹھ کر لوک سبھا سیٹوں کو تقسیم کر لیا اور کشواہا کو بالکل ترجیح نہیں دی، اسی سلسلے میں اوپیندر کشواہا نے یکم دسمبر کو پی ایم مودی سے ملنے کا وقت مانگا تھا، لیکن پی ایم مودی نے انہیں ملنے کا وقت تک نہیں دیا، تھک ہار کر اوپیندر کشواہا کو دیر رات پٹنہ لوٹنا پڑا۔

پٹنہ لوٹنے کے بعد کشواہا نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مجھے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملنے کا وقت نہیں دیا۔ ان کا کہنا کہ این ڈی اے میں مجھے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے این ڈی اے سے الگ ہونے کے سوال پر کہا کہ یہ ان کے اکیلے کا فیصلہ نہیں ہے، اس پر پارٹی کارکنان فیصلہ لیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ 4 اور 5 دسمبر کو منعقد والمیکی نگر میں پارٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر فیصلہ لیا جائے گا۔

اس سے پہلے اوپیندر کشواہا نے کہا تھا کہ پی ایم مودی سے ملنے کے بعد وہ این ڈی اے چھوڑنے یا نہ چھوڑنے پر کوئی فیصلہ لیں گے، خبروں کے مطابق اوپیندر کشواہا کی پارٹی کو این ڈی اے میں رہنے یا اس کو چھوڑنے کو لے کر این ڈی اے کے اراکین کی رائے مختلف ہیں۔

ذرائع کے مطابق 6 دسمبر کو موتیہاری میں اوپیندر کشواہا این ڈی اے سے الگ ہونے کا اعلان کر سکتے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ پارٹی کے ایک طبقے کے مطابق 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ہی اوپیندر کشواہا مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفی دیں گے، ظاہر ہے پانچ ریاستوں کے نتائج کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ ان جماعتوں کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں، جو لوک سبھا انتخابات کو لے کر اہم فیصلے لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Dec 2018, 1:09 PM
/* */