کانپور: چھاؤنی کی زمینوں سے غیر قانونی قبضہ ہٹانے کی تیاری

ایک فوجی افسر نے بتایا کہ ان زمینوں کو خالی کرایا جانا سیکورٹی کے پیش نظر کافی ضروری ہے۔ لیکن جب بھی کوئی کاروائی شروع کی جاتی ہے تو سیاسی لوگ مقامی افراد کا ساتھ دینے کے لئے فوج کے سامنے آجاتے ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع کانپور میں فوج کی زمین پر جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو اپنے لئے نئی چھتوں کا انتظام کرنا شروع کردینا چاہیے۔ فوج نے چھاؤنی علاقے میں واقع اپنی زمینوں سے غیر قانونی قبضے ہٹانے کے لئے ایک مضبوط حکمت عملی تیار کی ہے۔

فوجی ترجمان نے پیر کو یہاں بتایا کہ فوج کی جانب سے ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں غیر قانونی قبضے کو پوری طرح ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان غیر قانونی قبضوں سے زمین کو خالی کرانے کے لئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ فوج نے اس بارے میں حکمت عملی بنائی ہے کہ اب کوئی بھی سیاسی دباؤ کام میں آڑے نہیں آئے گا۔ اعلی افسران کو پورے حقائق سے واقف کرا دیا گیا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ کانپور چھاؤنی میں اس وقت فوج کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ ہے جو گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ فوج کے ذریعہ کسی بھی قسم کی کاروائی شروع کیے جانے پر زمین مافیا اور سیاسی ملی بھگت سے مقامی لوگوں کے ذریعہ دباؤ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے اور غیر قانونی قبضے ہٹانے میں روکاوٹ پیدا کی جاتی ہے۔ سیکورٹی کے پیش نظر فوج زمین کو پوری طرح سے قبضے سے خالی کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

فوج نے چھاؤنی علاقے میں واقع اپنے زمینی رقبے کا نیا سروے کرایا ہے۔ اور اس سروے کے مطابق چھاؤنی کی کئی زمینوں پر غیر قانونی بستیاں بسائی جاچکی ہیں۔ فوج نے ان سبھی مقامات پر زمین کو خالی کرانے کا عمل پی پی ای ایکٹ 1971 کے تحت شروع کیا ہے۔


ایک فوجی افسر نے بتایا کہ ان زمینوں کو خالی کرایا جانا سیکورٹی کے پیش نظر کافی ضروری ہے۔ مگر جب کبھی کوئی کاروائی شروع کی جاتی ہے تو سیاسی لوگ مقامی افراد کا ساتھ دینے کے لئے فوج کے سامنے آجاتے ہیں۔ اور اس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔