گیان واپی سروے کی تصاویر اور ویڈیوز دونوں فریقین کے حوالے، آئندہ سماعت 4 جولائی کو
کچھ میڈیا چینلز نے ویڈیوز کے اسکرین شاٹس شائع کیے ہیں جس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ مسجد کی دیواریں اور وہاں موجود چیزیں ہندو فریق کے دعووں کو مضبوطی فراہم کر رہی ہیں۔
گیان واپی مسجد تنازعہ پر پیر کے روز ضلع جج کی عدالت میں ایک بار پھر سماعت ہوئی اور ہندو-مسلم فریقین کی دلیلیں سنی گئیں۔ سماعت کے دوران انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کی طرف سے لگاتار ’پلیسز آف وَرشپ ایکٹ‘ کے تحت ہندو فریق کی عرضی کو سرے سے مسترد کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مسلم فریق نے ہندو فریق کے ذریعہ کیے جا رہے کئی دعووں پر اعتراضات بھی ظاہر کیے۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے اس سلسلے میں آئندہ سماعت کے لیے 4 جولائی کی تاریخ مقرر کر دی۔ گویا کہ اس سلسلے میں آج بھی فیصلہ نہیں ہو سکا کہ ہندوؤں کی عرضی کو سماعت کے لیے منظوری دی جانی چاہیے یا نہیں۔
آج ہوئی سماعت کے دوران گیان واپی مسجد سروے کی تصاویر اور ویڈیوز کے دونوں فریقین کے حوالے کر دیا گیا۔ کچھ میڈیا چینلز نے ان ویڈیوز کے اسکرین شاٹس شائع بھی کیے ہیں جس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ مسجد کی دیواریں اور وہاں موجود چیزیں ہندو فریق کے دعووں کو مضبوطی فراہم کر رہی ہیں۔ حالانکہ مسلم فریق بار بار اس بات پر اعتراض کر رہا ہے کہ جسے ہندو فریق شیولنگ بتا رہا ہے وہ فوارہ ہے، اور شیولنگ ظاہر کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ دہلی باشندہ راکھی سنگھ اور چار دیگر خواتین نے شرنگار گوری کی مستقل پوجا کی اجازت دینے اور احاطہ میں واقع بتوں یعنی مجسموں کی حفاظت کا حکم دینے سے متعلق عرضی داخل کی تھی۔ ان پانچ خواتین میں سے ایک نے اپنی عرضی واپس لے لی، لیکن بقیہ چار کی عرضی پر ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا ہے کہ انھیں سماعت کے لیے قبول کیا جائے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔