حجاب پر پابندی کے کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل

کرناٹک کا حجاب تنازعہ ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ کرناٹک کی کچھ طالبات نے حجاب معاملہ پر ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کرناٹک کا حجاب تنازعہ ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ کرناٹک کی کچھ طالبات نے حجاب معاملہ پر ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، اس معاملے پر دائر تازہ عرضیوں کا سپریم کورٹ کے سامنے فوری سماعت کے لیے ذکر (مینشن) کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعرات کو کالجوں میں حجاب پہننے پر ریاستی حکومت کی پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کی تھی۔ ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ریاستوں میں کالج دوبارہ کھل سکتے ہیں لیکن جب تک معاملہ زیر التوا ہے طلبا کو مذہبی لباس پہننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔


دریں اثنا، حکومت نے مظاہروں کی وجہ سے بند اسکولوں اور کالجوں کو پیر کے روز سے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سب سے پہلے جماعت اول تا دس کے طلبا کو کلاسوں میں جانے کی اجازت دی جائے گی اور ان کالجوں کے بارے میں فیصلہ بعد میں کسی وقت لیا جائے گا جہاں حجاب کا مسئلہ شدید ہو گیا ہے۔

کرناٹک میں حجاب پر تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب کرناٹک کے ساحلی شہر اڈوپی میں ایک سرکاری پری یونیورسٹی کالج کی انتظامیہ نے 6 مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کلاس میں جانے سے روک دیا۔ اس کے بعد کالج کے ہندو طالب علم زعفرانی اسکارف اور جھنڈے لہرانے لگے تو تنازعہ نے شدت اختیار کر لی۔ اس کے بعد ریاستی حکومتوں کو اسکول کالجوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کرنا پڑا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔