شتروگھن سنہا جیسے لوگوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے:ادھیررنجن چودھری

مغربی بنگال میں جمہوریت کا خاتمہ ہوچکا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کو مہم چلانے نہیں دی جاتی ہے اوران کے پوسٹر پھاڑے جاتے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

شتر وگھن سنہا جو مغربی بنگال آسنسول پارلیمانی حلقے سے ضمنی انتخاب لڑرہے ہیں ان کی سخت تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدرادھیررنجن چودھری نے کہا کہ ”شتروگھنا سنہا“ دراصل ایک کثیر جہتی سنہا ہیں۔ آپ گوگل ٹریکر کو آن کر کے دیکھیں کہ وہ کب اور کہاں ہیں۔ درحقیقت کوئی نہیں جانتا کہ وہ کب بی جے پی، کب کانگریس، کب ترنمول میں ہیں۔ ایسے لوگوں پر کسی کو بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔
ادھیررنجن چودھری نے کانگریسی امیدوار کے حق میں مہم چلاتے ہوئے کہا کہ شترو گھن سنہا بنگال کے لئے اجنبی ہیں اور وہ بنگال کے عوام کا مسئلہ حل نہیں کرسکیں گے۔

دوسری جانب شتر وگھن سنہا نے باہری ہونے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں باہر کا آدمی ہوں تو کون یہاں کا ہے؟ آسنسول میں 50 فیصد ہندی بولنے والے ووٹرس ہیں۔ آپ ان سے ووٹ مانگنے جا رہے ہیں۔ آپ انہیں اپنا لیڈر منتخب کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ میں اسی ملک کا باشندو ہوں اندرا گاندھی سے راہل گاندھی تک۔ سوچیتا کرپالینی سے سشما سوراج تک ہر کوئی دوسری ریاست میں جا کر لڑا ہے۔ اور جب میں باہر کا آدمی تھا تو وزیر اعظم وارانسی سے انتخاب کیوں لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیسے باہر کے آدمی ہیں اور وہ اندرونی۔ انہوں نے کہا کہ ’ میں اصل میں آپ کا لڑکا ہوں۔ دی انڈر واٹر جرنی میرے کیریئر کی بہترین فلم ہے۔ جو میں نے بنگالی میں کی۔‘ ایف ٹی آئی میں موقع ملنے کے بعد میں نے کلکتہ سینٹر کا انتخاب کیا۔ مجھے بنگالی زبان، ثقافت، مٹھائیاں پسند ہیں۔ میں ایک ایسا شخص ہوں جو دالیں، مری گھنٹہ، ہلسا مچھلی اور ناریل کا پانی پیتا ہوں۔ اس کے بعد بھی آپ مجھے باہر کا آدمی کیوں کہتے ہیں؟”


ادھیر چودھری نے دن میں تقریباً 5 کلومیٹر پیدل سفر کیا۔ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ ترنمول کانگریس بی جے پی کو تقویت ہی پہنچا رہی ہے۔مہنگائی پر دونوں کنٹرو ل کرنے میں ناکام ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں جمہوریت کا خاتمہ ہوچکا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کو مہم چلانے نہیں دی جاتی ہے۔ان کے پوسٹر پھاڑے جاتے ہیں۔ان کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔