مسلکی منافرت کو ہوا دینے والے عناصر سے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت: متحدہ مجلس علماء

اجلاس میں اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے مسلکی منافرت کو ہوا دینے والے عناصر کی ریشہ دوانیوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ان کی منفی سرگرمیوں سے چوکنا رہنے کے لئے عوام الناس سے اپیل کی گئی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: متحدہ مجلس علما جموں وکشمیر کے کئی اہم اور سرکردہ اراکین کا ایک ہنگامی اور غیر معمولی اجلاس مجلس کے بانی رکن اور صدر معروف عالم دین جناب مولانا محمد رحمت اللہ میر القاسمی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ یو این آئی اردو کو موصولہ بیان کے مطابق خصوصی اور اس اہم نوعیت کی نشست میں جموں وکشمیر کے اندر مسلکی ہم آہنگی کو زک پہنچانے کی منفی سرگرمیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر میں اہل سنت والجماعت کے مختلف مکاتب فکر کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرزمین کشمیر اور یہاں کے عوام اس طرح کی شر انگیز کوششوں کے نہ تو متحمل ہو سکتے ہیں اور نہ ہی کسی بھی فرد یا جماعت کو اس کی اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ مسلمہ اکابر ملت کی شان میں گستاخی اور بد تمیزیوں کا ارتکاب کرے۔

مقررین نے تمام مکاتب فکر کے ذمہ دار علماء کے مابین موجودہ تلخ صورتحال کے تناظرمیں تمام ذمہ دار علما کے مابین باہمی ملاقات اور تبادلہ خیال کو وقت اور حالات کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے یہ تجویز پیش کی کہ اس ضمن میں متحدہ مجلس علما مورخہ 28 جولائی 2022 بروز جمعرات ایک مشاورتی اجلاس طلب کرے اور اس میں ایک مشترکہ لائحہ عمل اور حکمت عملی مرتب کرکے مختلف مکاتب فکر کے علما، خطبا اور مبغلین کو اس پر سختی سے کاربند رہنے کے لئے پابند کیا جائے۔ اجلاس میں مقامی اور بیرون سنگین صورتحال کے پیش نظر باہمی اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے اسلام دشمن، اتحاد دشمن اور مسلکی منافرت کو ہوا دینے والے عناصر کی ریشہ دوانیوں پر نظر گذر رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی منفی سرگرمیوں سے چوکنا رہنے کے لئے عوام الناس سے اپیل کی گئی۔


اجلاس میں جن سرکردہ مفتیان عظام اور علمائے کرام نے شرکت کی ان میں مفتی عبدالرشید مفتاحی، بزرگ عالم دین مولانا بشیر احمد القاسمی، مفتی نثار احمد صاحب، اعجاز الحسن بانڈے، مفتی ارشاد احمد قاسمی، مفتی غلام رسول سامون، مولانا فیاض احمد، قاری محمد اسلم رحیمی، اور مولانا ایم ایس رحمن شمس وغیرہ شامل ہیں۔ آخر پر اجلاس میں مجلس کے سرپرست اعلیٰ جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی مسلسل تین سالہ نظر بندی کے خلاف سخت فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا اور صدر محترم کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */