نئی دلّی کے غلط فیصلوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نے کہا کہ شخصی راج کے نظام تلے جموں و کشمیر کے عوام کی حالت کتنی غیر تھی اور یہاں کے عوام پر کس قسم کے ظلم و جبرسے گزرنا پڑتا تھا وہ ایک تلخ تاریخ ہے۔

فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی واحدعوامی نمائندہ جماعت ہے، جس نے ہر حال میں لوگوں کے احساسات، جذبات اور اُمنگوں کی ترجمانی کی ہے۔ اسی جماعت کی عظیم قربانیوں کی بدولت یہاں کے لوگوں خود اعتماد اور خدا اعتمادی کا جذبہ حاصل ہوا اور عزت و وقار کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کا موقع فراہم ہوا۔ ان باتوں کا ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج حلقہ انتخاب زیڈی بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نے کہا کہ شخصی راج کے نظام تلے جموں و کشمیر کے عوام کی حالت کتنی غیر تھی اور یہاں کے عوام پر کس قسم کے ظلم و جبرسے گزرنا پڑتا تھا وہ ایک تلخ تاریخ ہے اور میں نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تاریخ کا مطالعہ کریں اور دیکھیں کہ نیشنل کانفرنس نے یہاں کے عوام کو شخصی راج کی غلام سے نکالنے میں اور ان زندگی بہتر سے بہتر بنانے خصوصاً یہاں کے لوگوں میں تعلیم کو عام کرنے میں کیا تاریخی اور انقلابی کام کیے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو جب بھی موقعہ ملا اس نے جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی اور یہاں کے عوام کی فلاح و بہبود میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا اور مستقبل میں بھی اس جماعت کی ترجیح یہاں کے عوام ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو موجودہ سخت ترین چیلنجوں اور مشکلات سے بھی نیشنل کانفرنس ہی نکال سکتی ہے، اس لئے ضروری ہے کہ ہم اس جماعت کی آبیاری کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ دشمن نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنے کے لئے کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں۔

لوگوں کی وفاداری بدلنے کے لئے زرکثیر خرچ کیا جا رہا ہے لیکن جس کے دل میں واقعی اپنے وطن کی محبت اور اپنے لوگوں کے لئے واقعی کچھ کرنے کا جذبہ ہوگا وہ کسی بھی صورت میں اپنے ایمان کا سودا کرنے کے لئے تیار نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گزشتہ برسوں سے جاری بے چینی اور غیر یقینیت سے جموں وکشمیر کی معیشت تباہ و بردار ہوکر رہ گئی ہے اور اس صورتحال کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑا ہے۔ آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ اقتصادی اور معیشی بدحالی سے غربت اور افلاس کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔


جموں وکشمیر میں غربت اور افلاس اس قدر سرایت کر گیا ہے کہ لوگ کے لئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کر پانا بھی محال ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دلی کے غلط فیصلوں کا خمیازہ زمینی سطح پر غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صبر، برداشت اور وسعت قلبی سے ہی ہم موجودہ چیلنجوں سے نجات پاسکتے ہیں اور یہی تین چیزیں میں منزل مقصود تک پہنچا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */