پالگھر تشدد: مرکز، مہاراشٹر حکومت کو سپریم کورٹ کا نوٹس

مہنت سرسوتی نے مہاراشٹر حکومت کو اہم فریق بناتے ہوئے سی بی آئی سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے وہیں دوسرے عرضی گزار گھنشیام اپادھیائے نے مرکزی حکومت کو فریق بنایا ہے اور این آئی اے سے جانچ کی گہار لگائی ہے

سپریم کورٹ 
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے پالگھر میں بھیڑ کے تشدد میں دو سادھوؤں کی موت کی مرکزی جانچ بیورو(سی بی آئی) یا قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) سے جانچ کرائے جانے سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت اور مہاراشٹر حکومت سے جمعرات کو جواب طلب کیا ہے۔

جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایم آر شاہ اورجسٹس وی رماسبرمنیم کی بنچ نے مہنت شردھا آنند سرسوتی اور دیگر اور گھنشیام اپادھیائے کی الگ الگ عرضیوں کی مشترکہ سماعت کرتے ہوئے مرکز، ریاستی حکومت اور دیگر فریقوں کو بھی نوٹس جاری کیے۔ بنچ نے سبھی فریقوں کو نوٹس کے جواب کے لئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ عدالت نے حالانکہ معاملے کی اگلی سماعت کے لئے جولائی کے دوسرے ہفتے کی تاریخ مقرر کی ہے۔ واضح رہے کہ 20 جون سے پانچ جولائی تک موسم گرما کی تعطیلات ہیں۔


مہنت شردھا آنند سرسوتی نے جہاں مہاراشٹر حکومت کو اہم فریق بنایا ہے اور واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے وہیں دوسرے عرضی گزار گھنشیام اپادھیائے نے مرکزی حکومت کو پہلا فریق بنایا ہے اور این آئی اے جانچ کی گہار لگائی ہے۔

عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ریاستی حکومت کی پولیس جانچ پر بھروسہ نہیں ہے، اس لئے سی بی آئی یا این آئی اے سے جانچ کرائے جانے کی ہدایت دی جائے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس قتل کے معاملے میں پولیس کا کردار بھی مشتبہ ہے، اس لئے معاملے کی جانچ مہاراشٹر پولیس صحیح سے کرے گی اس میں شبہ ہے، اس لئے سی بی آئی کو اس کی جانچ سونپی جائے۔


سماعت کے شروع میں مہنت سوامی شردھا آنند سرسوتی اور چھ دیگر سنتوں کی جانب سے پیش وکیل بالاجی شری نیواس نے معاملے کی سندجیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے فوری سماعت کی اپیل کی۔ شری نیواس نے دلیل دی کہ اس واقعہ کے گواہوں کو یا تو قتل کیا جا رہا ہے یا وہ لاپتہ ہوتے جارہے ہیں اس لئے سپریم کورٹ کو سماعت کے لئے جلد ہی کوئی تاریخ مقرر کرنی چاہیے۔

مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے ان دلیلوں کی پرزور مخالفت کی اور کہا کہ معاملے کی جانچ منتقل کرنے سے متعلق ان عرضیوں پر سپریم کورٹ کے ذریعہ سماعت کیے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ بامبے ہائی کورٹ میں ایسی ہی عرضی زیر التوا ہے۔ اس پر جسٹس بھوشن نے کہا، ’’آپ کو (مہاراشٹر حکومت کو) جو بھی کہنا ہے کہ حلف نامے میں کہیے۔ ہم نوٹس جاری کر رہے ہیں اور اس کے جواب کے لئے دو ہفتے کا وقت دیتے ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ اس سے پہلے ایک مئی کو اس معاملے میں دیگر عرضی پر سماعت ہوئی تھی، جس میں عدالت نے مہاراشٹر پولیس کو جانچ کی حالات رپورٹ سونپنے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس بھوشن اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کو چار ہفتے میں جواب دینے کے لئے کہا تھا۔ پالگھر میں بھیڑ نے دو سادھوؤں- کلپورکشگری (70)، سشیل گری مہاراج (35) اور ان کے ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر بے رحمی سے قتل کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */