اویو ہوٹلز کے بانی رتیش اگروال کے والد کی بیسویں منزل سے گر کر موت، تین دن پہلے منایا تھا بیٹے کی شادی کا جشن

رواں ہفتہ 7 مارچ کو رتیش اگروال نے گیتانشا سود سے شادی کی تھی، شادی کے محض تین دن بعد ہی بلڈنگ سے گرنے کے سبب رتیش کے والد کی موت ہو گئی ہے، پورا کنبہ اس حادثہ سے غمزدہ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اویو ہوٹلز کے بانی رتیش اگروال کے والد رمیش اگروال کا جمعہ کو مشتبہ حالت میں انتقال ہو گیا۔ رمیش اگروال کی موت گروگرام میں ایک عمارت کی بیسویں منزل سے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اویو کے ترجمان اور گروگرام پولیس نے رتیش اگروال کے والد کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ رتیش اگروال نے بھی ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ان کے والد کا انتقال ہو گیا ہے، اور انھوں نے لوگوں سے پرائیویسی بنائے رکھنے کی گزارش بھی کی ہے۔

گروگرام کے ڈی سی پی ایسٹ ویریندر وج نے بتایا کہ اویو کے بانی رتیش اگروال کے والد رمیش اگروال کی گروگرام کے سیکٹر 54 واقع ڈی ایل ایف دی کریسٹ نامی عمارت کی بیسویں منزل سے گرنے سے موت ہو گئی۔ سی آر پی سی کی دفعہ 174 کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔ ایس ایچ او سیکٹر 53 کے ساتھ ایک ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔


ڈی سی پی کے مطابق واقعہ کی جانکاری دوپہر تقریباً ایک بجے ملی۔ پولیس جب موقع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ رمیش اگروال کی موت عمارت کی بیسویں منزل سے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وہ اپنے گھر کی بالکنی سے گر پڑے جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ پولیس کے مطابق اس حادثے کے وقت گھر کے اندر ان کی بیوی، بیٹا رتیش اگروال اور نئی بہو موجود تھیں۔

اسی ہفتے 7 مارچ کو رتیش اگروال نے گیتانشا سود سے شادی کی تھی۔ شادی کے جشن میں رمیش اگروال بھی بہت خوش دکھائی دیے تھے۔ اب محض تین دن بعد ہی یہ دردناک واقعہ پیش آیا۔ والد کی موت پر رتیش اگروال نے بیان جاری کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ افسردہ من سے میں اور میرا کنبہ بتانا چاہتا ہے کہ میرے والد رمیش اگروال کا 10 مارچ کو انتقال ہو گیا۔ انھوں نے ایک بھرپور زندگی جی اور ہر دن مجھے اور ہم میں سے کئی لوگوں کو ترغیب دی۔ ان کا انتقال ہمارے کنبہ کے لیے ایک بہت بڑا خسارہ ہے۔ ہم سبھی سے گزارش کرتے ہیں کہ اس تکلیف کے وقت میں ہماری پرائیویسی کا احترام کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */