’قسم خدا کی کھاتے ہیں مندر وہیں بنائیں گے‘، سنگھ و سنگھی ’مسلمانوں‘ کا نیا حربہ

سنگھ پرچارک اندریش کمار کا کہنا ہے کہ قانون بنے یا نہیں بنے اس مسئلہ کو انہوں نے مرکز پر چھوڑ دیا ہے، حالانکہ سپریم کورٹ میں معاملہ ٹل جانے کے پیچھے انہیں کانگریس کی سازش نظر آ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں سنوائی سے قبل ہی بے چینی کا اظہار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس ضمن میں جہاں وی ایچ پی اور شیو سینا جیسی جماعتیں ایودھیا میں بھیڑ جمع کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش میں ہیں وہیں ہندتوا تنظیمیں لوگوں کو ترشول تک تقسیم کر رہی ہیں۔ آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ سے وابستہ ’مسلمانوں‘ نے ’قسم خدا کی کھاتے ہیں، مندر وہیں بنائیں گے‘ کا نیا نعرہ دیا ہے۔ ہفتہ کے روز دہلی کے نہرو میموریل سے اس مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کا کہنا ہے کہ وہ مندر تعمیر کے لئے اسلامی تعلیمات کا سہارا لے کر مسلمانوں کو بیدار کرے گا۔ اس کے بعد 16 دسمبر کو دہلی میں ایک بڑے پروگرام کا انعقاد ہوگا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کا کہنا ہے کہ تقریب کے دوران مندر تعمیر کے لئے آپسی مفاہمت کی کوشش کی جائے گی۔

9 دسمبر کو وی ایچ پی نے بھی رام مندر تعمیر کے لئے دھرم سبھا کا انعقاد کیا ہے، اس میں 50 ہزار لوگوں کو بلایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے رام مندر معاملہ پر سماعت جنوری تک ٹالے جانے کے بعد وی ایچ پی مرکز پر قانون بنا کر مندر تعمیر کرنے کا دباؤ ڈال رہی ہے۔

سنگھ پرچارک اندریش کمار کا کہنا ہے کہ قانون بنے یا نہ بنے اسے انہوں نے مرکز پر چھوڑ دیا ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ میں معاملہ ٹل جانے کے پیچھے انہیں کانگریس کی سازش نظر آ رہی ہے۔

علاوہ ازیں مسلم راشٹریہ منچ کو لفظ اقلیت سے بھی پریشانی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اقلیت لفظ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور اسے ہٹانے کے لئے مہم چھیڑی جائے گی۔ مسلم راشٹریہ منچ کے صدر افضال احمد نے کہا کہ لفظ اقلیت غلامی کی نشانی ہے جسے مسلمانوں پر تھوپ دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Nov 2018, 9:09 PM