بہار: آنکھوں پر کالی پٹی باندھ کر اسمبلی پہنچے کانگریس اراکین اسمبلی

آر جے ڈی، کانگریس و بایاں محاذ پارٹیوں کے اراکین نے احتجاجاً کھلے میدان میں الگ سے ایوان کی کارروائی چلائی اور دھرنے پر بیٹھے۔ احاطہ میں متوازی ایوان کی کارروائی میں بھودیو چودھری کو اسپیکر بنایا گیا

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں منگل کو مسلح پولس فورس بل 2021 کو لے کر پیدا کشیدہ حالات کے بعد اپوزیشن نے بدھ کے روز ایوان کا بائیکاٹ کر دیا۔ کانگریس کے اراکین اسمبلی آنکھوں پر کالی پٹی باندھ کر اسمبلی پہنچے۔ اس درمیان اپوزیشن اراکین نے قانون سازی اسمبلی میں متوازی ایوان کی کارروائی شروع کی۔ بہار اسمبلی کی کارروائی بدھ کو شروع ہوئی، لیکن اپوزیشن نے اس میں حصہ نہیں لیا۔ کانگریس کے اراکین اسمبلی آنکھوں پر کالی پٹی باندھ کر ہی اسمبلی پہنچے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

اس کے بعد آر جے ڈی، کانگریس اور بایاں محاذ پارٹیوں کے اراکین نے احتجاجاً کھلے میدان میں ایوان کی کارروائی چلائی اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔ احاطہ میں متوازی ایوان کی کارروائی کے لیے بھودیو چودھری کو اسپیکر بنایا گیا۔ اس کے بعد منگل کے واقعہ کو لے کر ایک مذمتی قرارداد لائی گئی۔


اِدھر اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ منگل کو اسمبلی میں جو کچھ بھی ہوا وہ کافی شرمناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن پارٹی کے ہیں، ہمارا حق احتجاج کرنے کا ہے جو ہم کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح اراکین اسمبلی کو گھسیٹ کر ایوان سے باہر نکالا گیا، لات گھونسے مارے گئے، وہ شرمناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ خاتون اراکین کو بے عزت کیا گیا۔ انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایوان میں مجھے بولنے تک نہیں دیا گیا۔ جب اپوزیشن کو باہر کر دیا گیا تب وزیر اعلیٰ نتیش کمار اپوزیشن سے سوال کرنے کی بات کر رہے تھے۔‘‘ تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ کو جھوٹا وزیر اعلیٰ بتایا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
PAPPI SHARMA

دوسری طرف اپوزیشن کے اراکین نے اراکین اسمبلی سے مار پیٹ کرنے والے افسران کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آر جے ڈی رکن اسمبلی بھائی ویریندر نے کہا کہ ایوان میں جب معزز اراکین کا وقار ہی نہیں رہے گا تو ایوان میں جانے سے کیا فائدہ۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن تو بل کی مخالفت کر رہا تھا۔ اس کے بعد باہر سے پولیس بلا لی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔