دہلی میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ، مودی کو اکھاڑ پھینکنے کا کیا عزم

<i></i><i></i>دہلی میں آج 2019 کے لوک سبھا چناؤ میں بی جے پی اور این ڈی اے کو ہرانے کے لئے کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت میں تقریباً 20 اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ ہوئی۔

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی
user

قومی آوازبیورو

10 Dec 2018, 8:16 PM

بی جے پی کو ہٹانے اور آئین کو بچانے کیلئے حزب اختلاف متحد

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں نے باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ہٹاؤ اور آئین بچاؤ کا نعرہ دیا ہے اور جمہوریت کی حفاظت کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنی لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے 21 اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے پیر کو مودی حکومت اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف متحرک ہوتے ہوئے ریرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی سے صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور یہ کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور دیگر انکوائری ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن میں حکومت کے بڑھتی مداخلت کو دیکھتے ہوئے آئینی اداروں کی خود مختاری کو بچائے رکھنا ضروری ہو گیا ہے اور اس کے لئے تمام اپوزیشن پارٹی متحد ہیں۔

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے آج کی اپنی میٹنگ کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی ختم ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پھر ملاقات کریں گے اور اس جنگ کو انجام تک پہنچانے کے لئے حکمت عملی پر غور کریں گے۔ آج کی میٹنگ میں سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہو سکا۔

ڈھائی گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے ایک آواز میں اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا کہ ریزرو بینک جیسے آئینی اداروں کی خود مختاری میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی مداخلت کو بند کیا جانا چاہئے۔

10 Dec 2018, 8:22 PM

اپوزیشن رہنما ارجیت پٹیل کے استعفیٰ پر صدر جمہوریہ سے ملیں گے

نئی دہلی: حکومت سے مبینہ ٹکراؤ کی وجہ سے ریزرو بینک کے گورنر ارجیت پٹیل کے استعفی پر اپوزیشن لیڈروں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملیں گے۔

تیلگودیشم پارٹی کے لیڈر این چندرا بابو نائیڈو کے ذریعہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے صحافیوں سے کہا کہ ملک میں اعلی عہدوں پر فائز لوگ سیاسی وجوہات سے استعفی دے رہے ہیں جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کے حکام کے درمیان ٹکراؤ اور اب مسٹر پٹیل کے استعفیٰ سے ملک میں اقتصادی اور سیاسی ایمرجنسی کے حالات بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے اس معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے صدر سے ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران کانگریس نے کہا ہے کہ ایک اور بڑے عہدیدار کو استعفی دینا پڑا ہے اور یہ جمہوری اداروں پر 'چوکیدار' کے حملے کا نتیجہ ہے۔

واضح رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ارجیت پٹیل نے آج اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔انہوں نے اس کی وجہ ذاتی بتائی ہے۔مسٹر پٹیل نے 2016میں 4ستمبرکو گورنر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ رگھورام راجن کے جانشیں بنے تھے جنہوں نے اسی سال19جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

10 Dec 2018, 6:55 PM

اداروں کو بی جے پی کے حملوں سے بچانا ہے، راہل گاندھی

حزب اختلاف کی جماعتوں کے اجلاس کے بعد کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے ارجت پٹیل کے استعفے پر رد عمل ظاہر کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ملک کے اداروں کو بی جے پی کے حملوں سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بی جے پی اور ان کی بد عنوانی سے لڑنے جا رہے ہیں۔‘‘


10 Dec 2018, 4:34 PM

اپوزیشن اجلاس LIVE: راہل گاندھی سمیت متعدد اپوزیشن لیڈر میٹنگ میں پہنچے

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل اپوزیشن پارٹیوں نے نئے جوش کے ساتھ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت کے خلاف عظیم اتحاد کی تیاری تیز کر دی ہے۔ اسی سلسلہ میں آج اپوزیشن پارٹیوں کی ایک میٹنگ ہو رہی ہے، جس میں بی جے پی کے خلاف ملک گیر حکمت عملی تیار کرنے پر غور و خوض کئے جانے کا امکان ہے۔

پارلیمنٹ انیکسی میں حزب اختلاف کی میٹنگ شروع ہو گئی ہے جس میں شرکت کرنے کے لئے کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور یو پی اے کی چیئر پرسن سونیا گاندھی انیکسی پہنچ چکے ہیںَ۔ میٹنگ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ بھی پہنچے ہیں، اس کے علاوہ حزب اختلاف کے کئی بڑے رہنما میٹنگ میں شامل ہوئے ہیں، جن میں نیشنل کانفرنس کے فاروق عبد اللہ، ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت کئی بڑے رہنما اس میٹنگ میں شامل ہیں۔ اس میٹنگ میں 17 پارٹیاں حصہ لے رہی ہیں۔

میٹنگ میں اگلے لوک سبھا انتخاب کی پالیسی کو آخری شکل دی جا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس 11 دسمبر سے شروع ہو رہا ہے اور اسی دن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کا بھی اعلان ہونا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔