بھائی دوج کے دن اتر پردیش کے ایک گھر میں پسرا ماتم، چائے پینے سے 4 افراد کی موت، ایک کی حالت سنگین

چائے زہریلی تھی جس کا اندازہ تب ہوا جب پینے والے لوگ اچانک بیمار پڑنے لگے، یہ سب کچھ اتنی جلدی ہوا کہ کسی کو کچھ سمجھ نہیں آیا، پولیس جائے وقوع پر پہنچ کر پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

آج بھائی دوج کا تہوار پورے ملک میں منایا جا رہا ہے، لیکن اتر پردیش کے مین پوری واقع ایک گھر میں ماتم پسرا ہوا ہے۔ جمعرات کی صبح گھر میں بھائی دوج کی تیاری چل رہی تھی، لیکن اس درمیان چائے پینے کی وجہ سے یکے بعد دیگرے چار رشتہ داروں کی موت ہو گئی۔ ایک کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے جس کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چائے زہریلی تھی جس کا اندازہ تب ہوا جب پینے والے لوگ اچانک بیمار پڑنے لگے۔ یہ سب کچھ اتنی جلدی ہوا کہ کسی کو کچھ سمجھ نہیں آیا۔ ایک ہی گھر میں کئی اموات کی خبر ملنے کے بعد تھانہ اونچھا کی پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئی ہے اور پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔


سامنے آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ نگلا کنہئی کے ایک گھر میں بنی چائے نے دو معصوم بچوں سمیت چار لوگوں کو موت کی آغوش میں سلا دیا۔ دیگر ایک کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے اور اسے سیفئی ریفر کیا گیا ہے۔ واقعہ شیونندن کے گھر میں پیش آیا جہاں بھائی دوج کی تیاری چل رہی تھی اور فیروز آباد کے رہنے والے شیونندن کے سسر رویندر سنگھ کی آمد ہوئی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ سبھی لوگ چائے پینے کے لیے بیٹھے تھے۔ چائے پینے کے بعد اچانک رویندر سنگھ کی طبیعت خراب ہو گئی۔ وہ بے دَم ہو کر گر پڑے۔ گھر والے جب تک انھیں سنبھالتے شیونندن کا 6 سالہ بیٹا شیوانگ اور 5 سالہ بیٹا دویانش بھی بیمار پڑ گیا۔ آناً فاناً میں تینوں کو ضلع اسپتال پہنچایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے رویندر سنگھ، شیوانگ اور دویانش تینوں کو مردہ قرار دے دیا۔

اس درمیان شیونندن اور سوبرن سنگھ کی بھی طبیعت خراب ہو گئی اور انھیں بھی فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران سوبرن کی بھی موت ہو گئی، جب کہ شیونندن کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ چار اموات کے بعد گھر میں کہرام مچ گیا ہے۔ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ چائے میں چائے پتی کی جگہ کوئی زہریلی اشیاء کا استعمال ہوا ہے جس کی وجہ سے چائے زہریلی ہو گئی۔


ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ چائے بنانے والی خاتون نے چائے کی جگہ پر غلطی سے کسی جراثیم کش کا استعمال کیا جس کی وجہ سے چار اموات ہو گئیں۔ پولیس نے اس پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور ہر اس چیز کو قبضے میں لے کر فورنسک لیب میں بھیج دیا ہے جس کا استعمال چائے بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔