اومیکرون بحران: وزیر اعظم کا 3 جنوری سے 15 سے 18 سال کے بچوں کی ٹیکہ کاری شروع کرنے کا اعلان

وزیر اعظم نے کہا کہ افواہ پھیلانے کی کوشش سے اجتناب کرنا چاہئے، ہم سبھی ملک کے باشندگان نے دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام چلایا ہے، آنے والے دنوں میں ہمیں اسے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے

پی ایم مودی
پی ایم مودی
user

عمران خان

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج قوم سے خطاب سے اعلان کیا کہ ملک میں 15 سے 20 سال تک کے عمر کے افراد کی ٹیکہ کاری 3 جنوری 2022 سے شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوری کے مہینے میں ہی طبی اہلکاروں، فرنٹ لائن ورکرز اور معمر افراد کے لئے کورونا کی احتیاطی خوراک فراہم کئے جانے کا بھی اعلان کیا۔

قوم سے اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ موجودہ وقت میں اومیکرون پر بحث جاری ہے۔ دنیا میں اس کے تجربات اور اندازے بھی الگ الگ ہیں۔ ہندوستان کے سائنسدان بھی اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس پر کام کر رہے ہیں۔ سائنسدانوں کے ہندوسان اور دنیا کے تجربات کو ملحوظ خاطر رکھتے حکومت نے چند فیصلے لئے گئے ہیں، جن سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی۔


وزیر اعظم مودی نے کہا، اب ملک میں 15 سے 18 سال کے بچوں کے لئے بھی ٹیکہ کاری شروع ہونے جا رہی ہے اور اس کی شروعات 3 جنوری 2022 سے کی جائے گی۔ یہ فیصلہ کورونا کے خلاف ملک کی لڑائی کو تو مضبوط کرے گا ہی، ساتھ ہی اسکولوں میں جا رہے بچوں اور ان کے والدین کی تشویش کو بھی کم کرے گا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ طبی اہلکاروں کا ملک کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ہے۔ وہ کورونا مریضوں کی خدمات میں کافی وقت گزارتے ہیں، لہذا ہیلتھ کیئر اور فرنٹ لائن ورکرز کو 10 جنوری 2022 سے ویکسین کی احتیاطی خوراک فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پہلے سے ہی کسی بیماری میں مبتلا 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو بھی، ان کے ڈاکٹروں کی صلاح پر ویکسین کی احتیاطی خوراک 10 جنوری 2022 سے ہی شروع کی جائے گی۔


وزیر اعظم نے کہا کہ افواہ پھیلانے کی جو کوشش کی جا رہی ہے، اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔ ہم سبھی ملک کے باشندگان نے دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام چلایا ہے، آنے والے دنوں میں ہمیں اسے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے لہذا ماسک ضرور پہنیں، جسمانی دوری برقرار رکھیں اور ہاتھوں کو بار بار دھوتے رہیں تاکہ آپ خود کو کورونا سے محفوظ رکھ سکیں۔

قبل ازیں، قوم کے نام اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ملک کا ہر شہری اس بات پر فخر کرے گا کہ ہم نے مخالف حالات کے باوجود دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام چلایا۔ اس دوران متعدد ریاستوں میں صد فیصد ٹیکہ کاری ہو چکی ہے۔ جب ملک کے دور دراز علاقوں سے صد فیصد ٹیکہ کاری کی خبریں آتی ہے تو فخر ہوتا ہے۔ یہ ہمارے مضبوط نظام صحت کی بدولت ممکن ہو پایا ہے۔ ہمارے ملک میں جلد ہی ناک سے دی جانے والی ویکسین اور دنیا کی پہلی ڈی این اے ویکسین بھی شروع ہونے جا رہی ہے۔


کورونا کے خلاف ہندوستان کی لڑائی شروع سے ہی سائنسی اصولوں اور سائنسی طریقہ کار پر مبنی رہی ہے۔ گزشتہ 11 مہینوں سے ملک میں ٹیکہ کاری چل رہی ہے لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ کورونا ابھی گیا نہیں ہے، لہذا احتیاط برتنا ضروری ہے۔ جب ٹیکہ کاری شروع ہوئی تھی تو اس میں سائنسی مشاورت سے ہی یہ طے کیا گیا تھا کہ پہلی ڈوز کسے دی جائے، پہلی اور دوسری ڈوز میں کتنا فرق ہو، صحتمند کو کب ویکسین لگے، جنہیں کورونا ہو چکا ہے انہیں کب ویکسین لگے، ایسے فیصلے لگاتار کئے گئے اور حالات کو سنبھالنے میں ان سے کافی مدد بھی ملی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔