کورونا: نرس ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں کی مودی حکومت کی شکایت

عرضی گزار نے کہا کہ ملک میں پی پی ای اور تربیت کی کمی نے فرنٹ لائن طبی اہلکاروں کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ مختلف ریاستوں کے ڈاکٹروں سمیت 50 سے زیادہ صحت اہلکار کووڈ-19 سے متاثر پائے گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کرونا وائرس ’کووڈ۔19‘ انفیکشن کے علاج میں مصروف صحت سے متعلق اہلکاروں کے لئے ’راشٹریہ کووڈ۔19 پربندھن پروٹوکول‘ کی تشکیل سے متعلق ایک مفاد عامہ کی عرضی سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

یونائٹیڈ نرسز ایسوسی ایشن (یو این اے) کی جانب سے دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر صحت کے اہلکاروں کے حقوق، کرداروں اور ذمہ داریوں کے پیمانے کے لئے ایک عبوری ہدایات جاری کی ہیں، لیکن حکومت اب تک نیشنل پروٹوکول تیار کرنے میں ناکام رہی ہے۔


عرضی گزار نے ملک میں پرسنل سیکورٹی آلات کی کمی اور انفیکشن کے روک تھام اور کنٹرول پر تربیت کی کمی نے فرنٹ لائن طبی اہلکاروں کے سنگین طور سے صحت کو خطرے میں ڈالنے کو اجاگر کیا ہے جس میں مختلف ریاستوں کے ڈاکٹروں سمیت پچاس سے زیادہ صحت سے متعلق اہلکار کووڈ۔19 سے متاثر پائے گئے ہیں۔

عرضی گزار نے مرکزی حکومت کو یہ یقینی بنانے کے لئے حکم دینے کی عدالت سے درخواست کی ہے کہ کووڈ۔19 سلامتی کٹ قرنطینہ وارڈوں میں کام کرنے والے ہر صحت سے متعلق اہلکاروں کو مہیا کرائی جائیں، کیونکہ یہ کرونا وائرس سے متاثر مریضوں کے اردگرد رہنے کی وجہ سے متاثر ہونے کے سلسلے میں زیادہ غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ عرضی گزار نے ’وزیراعظم غریب کلیان پیکیج‘ کے تحت نجی حادثہ بیمہ کے دائرے میں مستقل یا غیر مستقل سبھی ملازمین کو لانے کے لئے حکومت کو حکم دینے کی عدالت سے اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔