"اب کہاں ہیں پی ایم کو چوڑیاں بھیجنے والی اسمرتی ایرانی، کہاں ہیں ان کی چوڑیاں"

ہاتھرس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ "خواتین کی سیکورٹی کو لے کر پچھلی مرکزی حکومت کو چوڑیاں بھیجنے والی اسمرتی ایرانی اب کہاں ہیں، کہاں ہیں ان کی چوڑیاں؟"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہاتھرس واقعہ کے بعد ایک طرف جہاں اپوزیشن پارٹیوں نے متاثرہ کنبہ کو انصاف دلانے کے لیے تحریک چلا رکھی ہے، وہیں دوسری طرف بی جے پی لیڈران خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کچھ لیڈران تو ملزمین کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جس پر انھیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ اس درمیان کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے ہاتھرس واقعہ کو یو پی حکومت نے ناکامی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "اتر پردیش میں کوئی نظام قانون نہیں ہے۔ پہلے ایک بیٹی کے ساتھ ظلم ہوتا ہے، اسے علاج نہیں ملتا، انتظامیہ سے کوئی سیکورٹی نہیں ملتی، اور پھر گھر والوں کے احتجاج کے باوجود اس کی آخری رسومات رات کو ہی ادا کر دی جاتی ہے جب کہ ہندو مذہب میں رات کو آخری رسومات ادا کرنا منع ہے۔"

پرمود تیواری نے ساتھ ہی بی جے پی کی مشہور لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ "خواتین کی سیکورٹی کو لے کر پچھلی مرکزی حکومت کو چوڑیاں بھیجنے والی اسمرتی ایرانی اب کہاں ہیں، کہاں ہیں ان کی چوڑیاں؟ اب وہ خواتین کی سیکورٹی پر بیان کیوں نہیں دیتی ہیں۔"


دراصل کانگریس لیڈر پرمود تیواری بدھ کے روز ایودھیا واقع ہنومان گڑھی مندر میں پوجا کرنے پہنچے تھے جس کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ہاتھرس واقعہ کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ ساتھ ہی زرعی قوانین کے تعلق سے بھی اپنی رائے دی۔ اس سلسلے میں انھوں نے کہا کہ "مودی حکومت کسانوں کے خلاف تین زرعی قوانین لے کر آئی ہے۔ اس کے بعد کسانوں کی پیداوار کا فائدہ امبانی اور اڈانی کی تجوریوں میں جائے گا۔ جس دن کانگریس اقتدار میں آئے گی، ہم 24 گھنٹے میں ان قوانین کو ختم کر دیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔