اب بہار میں بھی ’سی بی آئی کی انٹری‘ پر لگے گی پابندی، میٹنگوں کا دور شروع!

2014 میں مودی حکومت کی تشکیل کے بعد میزورم 2015 میں حمایت واپس لینے والی پہلی ریاست تھی، اس کے بعد میگھالیہ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، پنجاب اور راجستھان نے بھی حمایت واپس لے لی۔

نتیش کمار اور تیجسوی یادو
نتیش کمار اور تیجسوی یادو
user

قومی آوازبیورو

اب بہار میں بھی سی بی آئی کی سیدھی انٹری پر پابندی لگ سکتی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق حال میں آر جے ڈی لیڈروں کے خلاف چھاپہ ماری کے بعد آج بہار حکومت نے معاملوں کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو دی گئی عام حمایت کو واپس لینے کا عمل شروع کرتے ہوئے ایک اہم میٹنگ کی۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سمیت مہاگٹھ بندھن کے سرکردہ لیڈروں نے حصہ لیا۔

مرکزی نیم فوجی دستوں کے ساتھ سی بی آئی نے 24 اگست کو پٹنہ، کٹیہار اور مدھوبنی ضلعوں میں آر جے ڈی اراکین اسمبلی سنیل سنگھ، راجیہ سبھا رکن اشفاق کریم اور فیاض احمد کے گھروں اور دفاتر پر چھاپہ ماری کی۔ سی بی آئی نے اسی دن گروگرام میں ایک مال پر بھی چھاپہ ماری کی، جسے تیجسوی یادو کا بتایا جا رہا تھا۔ ذرائع نے کہا کہ نتیش کمار، تیجسوی یادو اور دیگر نے ریاست کے سینئر نوکرشاہوں کا مشورہ سنا ہے اور اب یہ دیکھا جانا ہے کہ ریاستی کابینہ کے ذریعہ فیصلہ پاس کیا جاتا ہے یا نہیں۔


آر جے ڈی کے قومی جنرل سکریٹری شیوانند تیواری نے کہا کہ ’’بی جے پی جس طرح سے مرکزی جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے، میرا ماننا ہے کہ بہار حکومت کو سی بی آئی جیسی مرکزی ایجنسیوں کو جانچ کے لیے ریاست میں آنے کی حمایت واپس لینی چاہیے۔ پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 1946 کے تحت ملک کی ریاستی حکومتوں نے سی بی آئی کو حمایت دی تھی اور بغیر کسی اجازت کے کسی معاملے کی جانچ کی اجازت دی تھی۔‘‘

شیوانند تیواری کا کہنا ہے کہ ’’2014 میں نریندر مودی حکومت کی تشکیل کےب عد میزورم 2015 میں حمایت واپس لینے والی پہلی ریاست تھی۔ جس کا مطلب ہے کہ اگر سی بی آئی کو کسی معاملے کی جانچ کرنی ہے تو اسے متعلقہ ریاستوں میں چھاپے مارنے سے پہلے ریاستی حکومت سے اجازت لینی چاہیے۔ میزورم کے بعد میگھالیہ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، پنجاب اور راجستھان نے بھی حمایت واپس لے لی۔ اب تک 9 ریاستوں نے حمایت واپس لےلی ہے۔‘‘


اس ایشو پر بی جے پی لیڈروں نے تلخ رد عمل کا اظہار کیا۔ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر وجئے کمار سنہا نے کہا کہ ’’سی بی آئی ایک آئینی ادارہ ہے اور کوئی بھی بہار میں اس کے داخلے کو روک نہیں سکتا ہے۔ آئینی عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو آئینی ایجنسیوں کا احترام کرنا چاہیے۔ اگر آپ غلط نہیں ہیں تو خوف کس بات کا ہے؟ بدعنوان لوگ پریشان کیوں ہو رہے ہیں؟ وزیر اعلیٰ نتیش کمار آئینی عہدہ پر بیٹھے ہیں اور وہ دھرتراشٹر بن گئے ہیں۔ ہم بہار میں مہاگٹھ بندھن کے لیڈروں کو منمانی نہیں کرنے دیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔