تیجسوی کے حملوں سے نتیش آگ بگولہ، ایوان میں کہا ’بھول گئے ڈپٹی سی ایم کس نے بنایا تھا؟‘

بہار اسمبلی میں آج گورنر پھاگو چوہان کی تقریر پر بحث کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو کے الزامات پر اپنا غصہ کھل کر نکال دیا۔ انھوں نے تیجسوی پر ذاتی حملے بھی کیے۔

نتیش کمار، یو این آئی
نتیش کمار، یو این آئی
user

آصف سلیمان

نوتشکیل بہار اسمبلی کے پہلے اجلاس کا آج آخری دن زبردست ہنگامے کی نذر ہو گیا۔ ایوان میں ااج کچھ ایسا ہوا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ایوان میں حزب مخالف اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کے حملوں سے آگ بگولہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنے اوپر سے قابو ہی کھو دیا۔ اپوزیشن کے حملوں سے تلملائے نتیش کمار نے اپنی انکساری والی شبیہ کے برعکس تیجسوی پر خوب جوابی حملے کیے اور یہاں تک کہہ دیا کہ پتہ ہونا چاہیے کہ ان کے والد کو قانون ساز پارٹی کا لیڈر اور ان کو نائب وزیر اعلیٰ کس نے بنایا تھا۔

ایوان میں تیجسوی یادو پر حملہ کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ بھائی جیسے دوست (لالو پرساد) کا بیٹا ہے، اس لیے اس کو سنتے رہتے ہیں۔ نتیش اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ انھوں نے آگے کہا کہ ’’جو بات یہ بول رہا ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ اس کے خلاف کارروائی ہوگی، یہ جھوٹ بول رہا ہے۔ میرے بھائی برابر دوست کا بیٹا ہے، اسی لیے میں اس کو سنتا رہتا ہوں۔‘‘


بھرپور غصے والے انداز میں نتیش کمار نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’اس کے والد کو قانون ساز پارٹی کا لیڈر کس نے بنایا تھا؟ کیا پتہ ہے اس کو نائب وزیر اعلیٰ کس نے بنایا تھا؟ اس کے اوپر بدعنوانی کا الزام لگا تو ہم نے کہا کہ جواب دو، لیکن جواب نہیں دیا تو ہم الگ ہو گئے۔ 2017 میں کیوں نہیں حالت واضح کیا تھا؟ ہم کچھ نہیں بولتے ہیں۔‘‘ اس کے بعد ایوان کے اندر خوب ہنگامہ پیدا ہو گیا، جس کی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر دیا۔

دراصل اس سے قبل آج اسمبلی میں گورنر پھاگو چوہان کی تقریر پر بحث کے دوران حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جم کر حملہ کیا تھا اور ان پر کئی طرح کے الزام لگائے۔ تیجسوی نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ وہ 1991 میں ہوئے ایک قتل کے معاملے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تیجسوی نے کنٹنٹ چوری کے معاملے میں نتیش کے اوپر لگے 25 ہزار کے جرمانے کا بھی تذکرہ کیا۔


تیجسوی نے نتیش پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے ایوان میں نتیش کے ان حملوں کا بھی جواب دیا جو انتخابی تشہیر کے دوران کیے گئے تھے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’نتیش جی اپنے جلسوں میں لالو کے 9 بچوں کی بات کرتے تھے۔ کہتے تھے بیٹی پر بھروسہ نہیں تھا اس لیے بیٹے کے لیے 9 بچے پیدا کیے۔ کیا نتیش کمار کو لڑکی پیدا ہونے کا ڈر تھا جو انھوں نے دوسرا بچہ پیدا نہیں کیا؟ مجھے امید ہے کہ وزیر اعلیٰ اس بات سے مطلع ہیں کہ میرے والدین کی سب سے چھوٹی اولاد ایک لڑکی ہے جو دو بیٹوں کے بعد پیدا ہوئی تھی۔‘‘

تیجسوی کی تقریر کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر وجے چودھری نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اوپر قتل کا جو معاملہ چل رہا تھا، اسے سپریم کورٹ نے ختم کر دیا ہے اور اس وجہ سے اس ایشو کو ایوان میں اٹھانا ٹھیک نہیں ہے۔ چودھری نے اسمبلی اسپیکر سے تیجسوی کے الزامات کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ لیکن اس پر تیجسوی پھر اٹھے اور کہا کہ انھوں نے جو الزام لگایا ہے وہ غلط نہیں ہے۔ تیجسوی کے اس بیان کے بعد ہی نتیش کمار کا غصہ ظاہر ہوا اور وہ تیجسوی پر جوابی حملہ کرنے لگے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔