’سوشاسن بابو‘ کی حکومت میں دبنگوں کی دہشت، دو آر جے ڈی رہنماؤں کو ماری گولی

بہارکا مظفر پور گزشتہ رات گولیوں کی گونج سے تھرّاگیا، بدمعاشوں نے آر جے ڈی کے دو رہنماؤں پر تابڑ توڑ فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے، اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

’سوشاسن بابو‘ کی حکومت میں مجرم بے لگام ہیں، بہار کے مظفر پور میں بدمعاشوں نے دو آر جے ڈی لیڈروں کو گولی مار دی ہے، دونوں رہنماؤں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان حالات نازک بتائی جا رہی ہے۔


خبروں کے مطابق سریندر رائے اور اوما شنکر گزشتہ جمعرات کی رات بلها سے اپنے قریبی رشتہ دار کے یہاں سے واپس آ رہے تھے، تبھی شیرنا میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان دونوں کو گولی مار دی، بدمعاشوں نے سریندر کو دو گولیاں ماریں، جبکہ اوما شنکر پر 4 گولیاں داغیں، دونوں کو سنگین حالت میں ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔


اس واقعہ کو لے کر پولس افسر نے کہا، ’’ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، ابھی تک ہمیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے قتل کے پیچھے کا مقصد پتہ چل سکے‘‘۔ بتا دیں کہ اس سال جنوری ماہ میں آر جے ڈی لیڈر رگھوور رائے کی بدمعاشوں نے سمستی پور کے كليان پور بلاک میں واقع ان کے گھر کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

اس سے پہلے بہار میں خراب ہو رہے نظم و نسق کو لے کر وزیر اعلی نتیش کمار نے جائزہ میٹنگ کی تھی، اس اجلاس میں ڈی جی پی گپتیشور پانڈے سمیت پردیش کے اعلی افسران موجود تھے، نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لئے وزیر اعلی نے حکام کو کئی ہدایات بھی دی تھیں، حالیہ دنوں میں پٹنہ، مظفر پور، کٹیہار، سمستی پور میں مسلسل مجرمانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔


اعداد و شمار کی بات کریں تو بہار پولس کی ویب سائٹ پر ستمبر، 2018 تک کے اعداد و شمار موجود ہیں، اگر ان سرکاری اعداد و شمار کو ہی مانیں تو وہ چوکانے والے ہیں، صرف 9 مہینوں میں ہی 197148 مجرمانہ واقعات کو ریاست میں انجام دیا جا چکا ہے، سب سے زیادہ مجرمانہ واقعات- 25946 مئی 2018 میں رونما ہوئے ہیں، اسی مئی مہینے میں سب سے زیادہ 322 قتل کے معاملات درج کیے گئے ہیں، جبکہ ستمبر ماہ تک کل 2295 قتل کی وارداتیں ہوئیں۔ بہار میں سب سے زیادہ واقعات اغوا، چوری اور ڈکیتی کے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */