کسانوں اور حکومت کے درمیان نویں دور کی بات چیت جاری، تعطل برقرار رہنے کے آثار
حکومت اور کسانوں کے درمیان نئے زرعی قوانین پر تعطل ہنوز برقرار ہے۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ہم تینوں قوانین کو واپس نہیں لیں گے، ترمیم کرنے کو تیار ہیں۔ جبکہ کسانوں کا سخت رُخ برقرار ہے اور ان کا کہنا ہے کہ تینوں قوانین واپس کرنے ہی پڑیں گے اس کے علاوہ سب کچھ ناقابل قبول ہوگا۔
اجلاس کے دوران وزیر زراعت کی طرف سے کسانوں کو بتایا گیا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر کسان قانون کے حق میں ہیں جبکہ کسانوں نے کہا کہ اس کے باوجود ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ وزیر زراعت کے علاوہ ریلوے کے وزیر پیوش گوئل نے بھی کسانوں کو زرعی قوانین کے فائدے گنائے۔
کسانوں نے پنجاب میں آڑھتیوں پر کی گئی چھاپہ ماری اور ہریانہ میں کسانوں کے خلاف کارروائی کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ اس طرح کے تمام مقدمات کو واپس لیا جانا چاہئے۔ میٹنگ میں لنچ کے بعد ایم ایس پی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔