مودی حکومت ’قومی آفت‘ ہے، دوبارہ برسراقتدار ہوئی تو ملک برباد ہو جائے گا: شرد پوار

پلوامہ حملے کے بعد سرحد پر پیدا کشیدگی کا تذکرہ کرتے ہوئے این سی پی سربراہ نے کہا کہ اب بی جے پی ہمارے فوجیوں کی قربانی کا انتخاب میں سیاسی فائدہ لینے کی کوشش کر رہی ہے جو بے حد شرمناک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

این سی پی صدر شرد پوار نے مودی حکومت پر بڑا حملہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کے ناسک میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ مودی حکومت ’قومی آفت‘ ہے۔ اس دوران انھوں نے اپوزیشن سے متحد ہونے کی اپیل کی تاکہ آئندہ عام انتخابات میں برسراقتدار بی جے پی کو چیلنج پیش کیا جا سکے۔

پوار نے مودی حکومت سے ملک کو پہنچ رہے نقصان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت قومی آفت ہے اور اقتدار میں بنے رہنے کے لیے وہ اب ہر غلط طریقے کا استعمال کرے گی۔ این سی پی کے کارکنان ان کی تکڑم سے محتاط رہیں اور انھیں اقتدار میں آنے سے روکیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال تین ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد مودی نے ووٹروں کے موڈ میں تبدیلی کو سمجھ لیا ہے۔

پوار نے پی ایم مودی پر محدود نظریہ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک ایک تاناشاہی میں پھنس جائے گا اور ملک کے شہری سبھی جمہوری اختیارات سے محروم ہو جائیں گے۔ پلوامہ حملے کے بعد سرحد پر پیدا ہوئے حالیہ بحرانی صورت حال کا تذکرہ کرتے ہوئے این سی پی سربراہ نے کہا کہ اب بی جے پی ہمارے فوجیوں کی قربانی کا انتخاب میں سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے جو بے حد شرمناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی جی آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے تعاون کو بھول گئے ہیں جنھوں نے نہ صرف تاریخ رقم کی بلکہ جغرافیہ بھی بدل دیا جب انھوں نے پاکستان کے دو ٹکڑے کر کے بنگلہ دیش تشکیل دیا۔ پی ایم جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے تعاون کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ مودی جی جب بھی ان لیڈروں کے بارے میں بات کریں تو انھیں تحمل سے کام لینا چاہیے۔‘‘

شرد پوار نے مزید کہا کہ پلوامہ حملہ کے بعد ملک کی سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت کو مکمل حمایت کا اعلان کیا اور سرحد پار دشمن سے نمٹنے کے لیے اس کے ساتھ کھڑے رہنے کا وعدہ کیا۔ پوار نے سوال کیا کہ ’’بہادر جوانوں نے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی، اور ہندوستانی فضائیہ نے حملے کا منھ توڑ جواب دیا۔ لیکن اب بی جے پی مسلح فورسز کے کام کا سہرا لینے پر آمادہ ہے۔ کوئی بتائے، اس میں بی جے پی کا تعاون کیا تھا؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔