کورونا سے نمٹنے کے لئے جنگی پیمانےپر اقدامات اٹھانے کی ضرورت: نیشنل کانفرنس

انتظامیہ کو جنگی بنیادوں پر عارضی آئیسولیشن سینٹروں اور ہسپتالوں کا قیام عمل میں لانا چاہئے تاکہ صورتحال سنگین ہونے کی صورت میں تیاری مکمل ہو۔

علامتی تصویر آئی اےاین ایس
علامتی تصویر آئی اےاین ایس
user

یو این آئی

نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان نے حکومت اور انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدید اچھال کو قابو کرنے کے ساتھ ساتھ بیماری میں مبتلا مریضوں کے علاج و معالجہ کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

پارٹی کے اراکن پارلیمان برائے شمالی کشمیر محمد اکبر لون اور جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کورونا وائرس کے حد سے زیادہ پھیلاﺅ کی وجہ سے ہسپتالوں میں جگہ اور علاج و معالجہ کی دیگر سہولیات کی کمی پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو جنگی بنیادوں پر عارضی آئیسولیشن سینٹروں اور ہسپتالوں کا قیام عمل میں لانا چاہئے تاکہ صورتحال سنگین ہونے کی صورت میں تیاری مکمل ہو۔

دونوں لیڈران نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے دوسری لہر کے شروع ہونے کے ساتھ ہی انتظامیہ پر بار بار زور دیا تھا کہ ہسپتالوں کو ادویات اور دیگر ساز و سامان سے لیس کیا جائے اور اضافی بیڈوں اور آئیسولیشن سینٹروں کا قیام عمل میں لایا جائے لیکن انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور آج صورتحال یہ ہے کہ ہسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی ہے اور آکسیجن اور وینٹی لیٹروں کی کمی محسوس ہونے لگی ہے۔


اُن کا کہنا تھا کہ اگر حکومتی اور انتظامی سطح پر مزید بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا تو جموں و کشمیر کے عوام کا خدا ہی حافظ ہے۔ دونوں لیڈران نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ کاغذی گھوڑے دوڑانے کے بجائے وقت رہتے کورونا وائرس کی دوسری لہر کو قابو کرنے اور مستقبل میں درپیش حالات سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔

اراکین پارلیمان نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا سبب نہ بنائے اور تمام احتیاطی تدابیر اور رہنما خطوط پر عمل کریں اور ماسک پہننے اور سماجی دوری بنائے رکھنے سے اجتناب نہ کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔