این آئی اے کی ٹیم پھر پہنچی امروہہ، مصالحہ پیسنے والی سِل کو کیا ضبط

میڈیا رپورٹوں کے مطابق این آئی اے کی ٹیم نے مصالحہ پیسنے والی اس سِل کو بھی اپنے ساتھ لے گئی ہے جو عموماً ہر گھر میں موجود ہوتی ہے، الزام ہے کہ اس پر بارود پیسا جاتا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

امروہہ: ایک مرتبہ پھر این آئی اے کی ٹیم اتر پردیش کے امروہہ میں سیدپور ایما گاؤں پہنچی، جہاں کچھ گھروں میں تلاشی مہم چلائی، اے بی پی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق پولس نے یہاں پہنچ کر حبیب کے گھر پر تلاشی لی جن کے دو بیٹوں رئیس اور سعید کو این آئی نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا ہوا ہے۔ این آئی اے کی ٹیم سعید کو ریمانڈ پر لے کر گاؤں میں پہنچی اور تلاشی مہم چلا کر ثبوت جمع کیے۔

رپورٹ کے مطابق سعید کی نشاندہی پر گھر سے مصالحہ پیسنے والی سل کو بھی این آئی اے ٹیم اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ سِل تقریباً ہر گھر میں استعمال کی جاتی ہے لیکن الزام کہ سعید کے گھر سے برآمد ہونے والی سِل پر بارود پیسا جاتا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حبیب کے گھر کی ایک دیوار پر آئی ایس لفظ لکھا ہوا تھا، این آئی اے کی ٹیم نے اس دیوار کا بھی فوٹو لے لیا ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ خاندان کا ایک 8 سالہ لڑکا ہے اسرار صدیقی اسی نے دیوار پر شارٹ میں اپنا نام لکھا تھا۔ اسرار نے اپنی کاپی کتابوں پر بھی اسی طرح آئی ایس لکھا ہے لیکن این آئی اے اسے آئی ایس آئی ایس (داعش) سے جوڑ کر دیکھ رہی ہے۔ اسرار کا کہنا ہے کہ اسے اسکول میں ٹیچر نے اس طرح شارٹ میں نام لکھنا سکھایا تھا اور اس نے گاؤں کے سینکڑوں مقامات پر ایسے ہی لکھا ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اسرار نے دیوار پر اپنا پورا نام بھی لکھا ہوا ہے۔

گاؤں کی خواتین کا کہنا ہے کہ این آئی اے والے گھر سے مصالحہ پیسنے والی سِل اور گوبر اٹھانے والے لوہے کے تسلے بھی اٹھا کر ساتھ لے گئے ہے، کیا یہ چیزیں دہشت گردی کا سامان ہو سکتی ہیں؟ خواتین کا الزام ہے کہ گاؤں کے نوجوانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزام میں پھنسایا جا رہا ہے۔ گاؤں کے دیگر افراد بھی دیوار پر لکھا نام دکھا کر کہہ رہے ہیں کہ بے گناہوں کو پھنسانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ دیوار پر بچے نے اگر اپنا نام لکھا دیا تو اسے دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس سے جوڑا جا رہا ہے۔

نوگاواں سادات تھانہ علاقہ کے سید پور ایما گاؤں کا علی الصبح ہی این آئی اے نے محاصرہ کر لیا تھا اور پورے گاؤں کو چھاونی میں تبدیل کر دیا تھا۔ لوگوں کو گھروں میں قید کر حبیب کے گھر ٹیم نے تلاشی لی اور گھر کا کچھ سامان اپنے ساتھ سِیل کر کے ساتھ میں لے گئے۔ کئی گھنٹوں کے بعد جب این آئی اے ٹیم گاؤں سے نکلی تو لوگوں کی بھیڑ گاؤں کی سڑکوں اور چھتوں پر آ گئی۔ گاؤں کا ہر شخص این آئی اے کی کارروائی سے ناراض نظر آیا اور سب کا یہی کہنا ہے کہ گاؤں کے نوجوانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزام میں پھنسایا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق این آئی نے اپنی گزشتہ چھاپے ماری میں دعوی کیا تھا کہ امروہہ سے بھاری تعداد میں گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ ایجنسی کا دعوی ہے کہ راکٹ لانچر، 12 پستول، 120 الارم کلاک، 100 موبائل سم کارڈ، کئی لیپ ٹاپ اور مختلف بجلی کے ساز و سامان اور اس کے علاوہ 150 راؤنڈ کارتوس برآمد کیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Jan 2019, 4:09 PM
/* */