’مرکزنے خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کر کے جموں و کشمیر کو اندھیرے میں دھکیل دیا‘، نیشنل کانفرنس

شمیمہ فردوس نے کہا کہ اب کشمیر میں بے چینی و غیر یقینیت عروج پر ہے اور لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا بشکریہ ٹور مائی انڈیا
تصویر سوشل میڈیا بشکریہ ٹور مائی انڈیا
user

یو این آئی

نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی صدر شمیمہ فردوس نے دعویٰ کیا ہے کہ 5 اگست 2019 تاریخ میں ایک سیاہ باب رقم ہوا ہے جس دن سے جموں و کشمیر کے عوام پر ناقابل برداشت مشکلات اور مصائب کے پہاڑ ڈھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ تب سے یہاں کے عوام ناگفتہ بہ معاشی اور اقتصادی صورتحال سے دوچار ہے۔ ہر شعبہ سے وابستہ لاکھوں لوگ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہوئے ہیں۔ تجارت و کاروباری شعبہ ٹھپ ہے جبکہ تعلیمی شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر پر این سی صوبہ کشمیر کی خواتین ونگ کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔


انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کے فیصلوں سے جموں وکشمیر کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔ کشمیر کے موجودہ حالات 1990 سے بہت زیادہ سے خراب ہیں۔ اب تو یہاں صنف نازک بھی محفوظ نہیں۔ جس کی مثال بٹ مالو میں گزشتہ ہفتے ہوئے انکاﺅنٹر میں کوثر ریاض کی وحشیانہ اور سفاکانہ ہلاکت ہے۔

شمیمہ فردوس نے کہا کہ کشمیر میں بے چینی اور غیر یقینیت عروج پر ہے، لوگ عدم تحفظ کے شکار ہیں۔ مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے خاتمے کے وقت امن و ترقی کے جو بھی اعلانات کئے کشمیر کی زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔ مرکز کا یہ اقدام سرے سے ہی ناکام ہوگیا ہے اور اس سے نہ صرف کشمیر کے اندرونی حالات خراب ہوگئے ہیں بلکہ ملک کی سالمیت کیلئے بھی خطرہ بن گیا ہے۔


اجلاس کے شرکا نے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے شروع کردہ مشترکہ جدوجہد کی بھر پور تائید کرتے ہوئے کہا کہ گپکار اعلامیہ ایک طاقتور اور مضبوط آواز بن کر سامنے آیا ہے اور امید ہے جموں وکشمیر اور لداخ کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے نظریات کو بالائے طاق رکھ کر دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کے لئے متحدہ جدوجہد میں شامل ہوں گے۔

پارٹی کی صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری نے اجلاس کو صوبہ کشمیر کی پارٹی سرگرمیوں اور پارٹی پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ پارٹی قیادت کےساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے اور ہر ایک چیلنج میں پارٹی کے ساتھ ثبت قدم رہنے کے لئے پرعزم ہے۔


انہوں نے خواتین ونگ سے وابستہ عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کی مضبوطی اور عوامی خدمات میں پیش پیش رہیں۔ اجلاس میں آسیہ جمیل، خالدہ جی، ایڈوکیٹ نیلوفر مسعود، زرینہ بانو، کونثر جان، طاہرہ جان، محبوبہ شاداب بھی موجود تھیں۔اجلاس میں پارٹی کی دیرینہ خاتون لیڈر مرحومہ تاجہ پروین کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔