راجدھانی دہلی کی سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کی نمائندگی سب سے کم

دہلی اقلیتی کمیشن نے خود اپنے ملازمین پر بھی رپورٹ جاری کی ہے، دہلی اقلیتی کمیشن میں کل 11 ملازمین ہیں جن میں سے محض ایک ملازم مسلمان ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

ملک کی راجدھانی دہلی میں مسلمانوں کو نوکریوں میں کتنی حصہ داری مل پا رہی ہے کمیشن نے اس ضمن میں اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کی حصہ داری سب سے کم ہے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق دہلی میں 12.86 فیصد مسلمان قیام پزیر ہیں لیکن یہاں کے سرکاری محکموں میں ان کی حصہ داری نہ کے برابر ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن نے اپنی 2017-18 کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا۔

دہلی اقلیتی کمیشن نے دہلی حکومت کے ہر محکمہ کے اعداد شمار جمع کئے، جن سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ دہلی حکومت کے کسی بھی محکمہ میں مسلمانوں کی حصہ داری 2 فیصد سے زائد نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہلی کے محکمہ سیاحت اور محکمہ نقل و حمل میں کل 649 ملازمین ہیں جن میں سے محض 9 مسلمان ہیں جو کل ملازمین کا صرف 1.38 فیصد ہے۔ دہلی فائر سرور میں موجودہ وقت میں کل 2011 ملازمین ہیں جن میں سے صرف 9 مسلمان ہیں اور یہ محض 0.44 فیصد بیٹھتا ہے۔

کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹریٹ آف ہوم گارڈز میں اس وقت 109 ملازمین ہیں جن میں سے محض 2 مسلمان ہیں، جو 1.83 فیصد بیٹھتے ہیں۔ دہلی کے محکمہ خزانہ میں اس وقت 695 ملازمین ہیں جن میں سے صرف 4 مسلمان ہیں اور یہ نمائندگی محض 0.58 فیصد ہے۔

دہلی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولس کا حال مسلمانوں کی نمائندگی کے لحاظ سے سب سے خراب ہے۔ دہلی پولس میں اس وقت 75681 جوان ملازمت کر رہے ہیں جن میں سے صرف 1269 مسلمان ہیں اور جوکہ 1.67 فیصد ہی ہے۔

وہیں دہلی میٹرو کی حالت بھی زیادہ اچھی نہیں ہے۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن میں اس وقت 12118 ملازمین نوکری کرتے ہیں جن میں سے محض 351 مسلمان ہیں جو 2.8 فیصد ہوتے ہیں۔

علاوہ ازیں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن میں 399 ملازمین کام کرتے ہیں لیکن ان میں سے محض 9 فیصد مسلم ہیں، یعنی 2.25 فیصد مسلمانوں کو ہی یہاں نوکری مل پائی ہے۔ دہلی کے کسی بھی سرکاری محکمہ میں مسلمانوں کی نمائندگی 2 فیصد سے زیادہ نظر نہیں آتی۔ دہلی اقلیتی کمیشن نے خود اپنے ملازمین پر بھی رپورٹ جاری کی ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن میں کل 11 ملازمین ہیں جن میں سے محض ایک ملازم مسلم ہے۔

اس رپورٹ کو دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو سونپ دیا گیا ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ظفر الاسلام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہر محکمہ کے اعداد و شمار منگائے اور چیک کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ دیکھنا چاہئے کہ اگر سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کو ان کی آبادی کے لحاظ سے نوکری نہیں ملے گی تی وہ کیسے آگے بڑھیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Nov 2018, 9:09 PM