تندور واقعہ: 23 سال سے جیل میں قید سشیل شرما کو رہا کرنے کا عدالت کا حکم

دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ سشیل شرما اپنے جرم کے لئے سزا کاٹ چکا ہے، ایسے حالات میں اسے جیل میں مزید قید نہیں رکھا جا سکتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: تندور قتل واقعہ کے قصور وار عمر قید کی سزا کاٹ رہے سشیل شرما کو دہلی ہائی کورٹ نے آج فوراً رہا کرنے کا حکم دیا۔ یہ معاملہ 1995 کا ہے جس میں شرما نے اہلیہ نینا ساہنی کا قتل کرنے کے بعد لاش کو تندور میں جلا دیا تھا۔ جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بنچ نے منگل کو دہلی حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا کسی شخص کو قتل کے جرم میں غیر معینہ مدت کے لئے جیل میں بند رکھا جاسکتا ہے جب کہ وہ پہلے ہی مقررہ سزا کاٹ چکا ہو۔

سال1995 میں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ کانگریس کے سابق رہنما شرما نے اہلیہ نینا ساہنی کا قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرکے جن پتھ پر واقع ایک ہوٹل کے تندور میں جلا دیا تھا۔ اسے عمر قید کی سز اسنائی گئی تھی ۔ عدالت نے حکومت سے یہ معلوم کرنا چاہا تھا کہ 29سال سزا مکمل کرلینے کے بعد مسٹر شرما کو رہا کیوں نہیں کیا گیا ۔ بنچ نے اسے قیدی کے انسانی حقوق سے متعلق بتاتے ہوئے انتہائی سنگین بتایا تھا۔

اس معاملے میں شرما کو نچلی عدالت نے 2003 میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کی پھانسی کی سزا کو برقر ار رکھا تھا۔ ہائی کورٹ نے 2013 میں شرما کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */