’کھیت پر دکھائی دیا تو 5 ہزار جرمانہ اور 50 جوتے کی سزا‘، دلتوں کے خلاف قابل اعتراض منادی کرانے والے راجبیر سمیت 2 گرفتار

منادی گاؤں میں ڈھول بجا کر اعلان کرنے کا ایک عمل ہے، اس میں پیغام دینے والا گلی گلی میں جا کر ڈھول بجاتا ہے اور زور زور سے چیخ کر اپنے مالک کا پیغام سناتا ہے۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

آس محمد کیف

مظفر نگر ضلع کے پاوٹی خرد گاؤں میں خاص ذات کے لوگوں کے خلاف بے حد قابل اعتراض تبصرہ کیا گیا ہے۔ پورے گاؤں میں منادی کراتے ہوئے دلتوں کے خلاف کچھ ایسا کہا گیا ہے جس پر ہر کوئی حیران ہے۔ چرتھاول تھانہ حلقہ کے تحت آنے والے اس گاؤں میں بدنام زمانہ گینگسٹر وکی تیاگی کا گھر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ منادی گینگسٹر وکی تیاگی کے والد کی طرف سے کرایا گیا ہے۔ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پولیس نے منادی کرنے والے کو گرفتار کر لیا ہے، اور ساتھ ہی مبینہ طور پر منادی کرانے والے راجبیر پردھان یعنی وکی تیاگی کے والد کی بھی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

واضح رہے کہ منادی گاؤں میں ڈھول بجا کر اعلان کرنے کا ایک عمل ہے۔ اس میں پیغام دینے والا گلی گلی میں جا کر ڈھول بجاتا ہے اور زور زور سے چیخ کر اپنے مالک کا پیغام سناتا ہے۔ پیر کے روز اس گاؤں میں منادی کرنے والے کنور پال نے بھی کچھ یہی عمل انجام دیا۔ اس نے راجبیر پردھان کا پیغام دے کر منادی کرتے ہوئے کہا کہ ’’راجبیر پردھان کی طرف سے منادی ہے.. کوئی بھی ’...مار‘ اس کی ڈول، سمادھی، ٹیوب ویل پر نظر آ گیا تو 5 ہزار روپے جرمانہ اور 50 جوتے ہوں گے۔‘‘ پاوٹی کے اس گاؤں میں راجبیر پردھان کا دبدبہ ہے۔ وہ مغربی اتر پردیش کے سب سے بڑے گینگسٹر میں سے ایک وکی تیاگی کے والد ہیں۔ وکی تیاگی کا 2015 میں مظفر نگر کی ضلع عدالت میں ڈرامائی طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا۔


بہر حال، گاؤں میں اس منادی کے بعد سے کشیدگی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ علاقے میں امن و امان قائم ہے اور دلت طبقہ کی طرف سے کسی بھی طرح کا احتجاج دیکھنے کو نہیں ملا۔ گاؤں میں دلت کنبوں کی تعداد تقریباً 5 درجن ہے۔ اس منادی کے بعد سے ان میں خوف کا عالم ہے۔ گاؤں کے لوگ بتا رہے ہیں کہ راجبیر کے آم کے باغ میں کچھ بچوں نے کچے آم توڑ لیے جس کا قصوروار پورے سماج کو ٹھہرا دیا گیا۔ ایک دلت خاتون نے بتایا کہ ہم اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے، گاؤں کے بہت سے واقعات کو باہر کی دنیا تو جانتی بھی نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ استحصال کے واقعات ہوتے ہیں، گالی گلوچ تو عام بات ہے۔ اگر جانور کھیتوں میں نقصان کر کے چلے جاتے ہیں تو برا بھلا ہمیں کہا جاتا ہے کہ ’...ماروں‘ نے کیا ہے۔ ہماری غریبی ہمارے لیے جہنم بن گئی ہے۔ اگر یہ نقصان بچوں نے کیا تھا تو انھیں کہا جاتا، سبھی کو کیوں کہا گیا!

پاوٹی گاؤں بھیم آرمی کے دبدبے والے ضلع سہارنپور سے 50 کلومیٹر اور مظفر نگر سے 14 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ آس پاس کے بھیم آرمی کارکنان میں ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ وہ پاوٹی پہنچ رہے ہیں۔ بھیم آرمی کے بانی چندرشیکھر آزاد نے پاوٹی پہنچنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بے حد قابل اعتراض اور شرمناک ہے۔ یہ دلتوں کی اصلی حالت کو بتانے کے لیے کافی ہے۔ ہمارے لوگوں کے تئیں اس جذبہ کا اظہار سماج کی منفی سچائی کو ظاہر کر رہا ہے۔


مظفر نگر پولیس نے منادی کی ویڈیو کے وائرل ہونے کے فوراً بعد راجبیر پردھان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ منادی کرنے والے سُکھے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی مظفر نگر ابھشیک یادو نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ’’پولیس نے جانکاری ملنے کے بعد فوری کارروائی کی ہے۔ راجبیر خود کو پردھان کہتا ہے، ہم اس کے خلاف سنگین کارروائی کرنے جا رہے ہیں۔‘‘ سی او صدر کا بھی کہنا ہے کہ پولیس نے منادی کرنے والے کو اور راجبیر کو گرفتار کر لیا ہے۔

چرتھاول اسمبلی کے رکن اسمبلی پنکج ملک نے بھی اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’یہ منادی ایک خاص طبقہ کو بے عزت کرتا ہے اور آئین مخالف ہے۔ ایک پوری ذات کو بے عزت کیا جانا ٹھیک نہیں ہے۔ کسی کو جوتے مارنے اور جرمانہ لگانے کا حق کسی کو نہیں ہے، اس کے لیے ایک سسٹم ہے۔ ہمیں ہمیشہ قانونی طریقہ پر عمل کرنا چاہیے۔‘‘


گاؤں کی ایک خاتون نے بتایا کہ بات کچھ بھی نہیں ہے، ویڈیو وائرل ہونے سے بات کا بتنگڑ بن گیا ہے۔ یہ کھیت میں آم توڑنے اور فصل خراب ہونے کا معاملہ ہے جس میں غلط طریقے سے منادی ہونے کی وجہ سے بات بگڑ گئی۔ اس میں بچوں کو کچا آم توڑنے سے منع کیا جانا تھا۔ منادی میں یہ کہا جا سکتا تھا کہ بچوں کو آم توڑنے کے لیے نہ بھیجیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */