بہار: عصمت دری اور لوٹ کے واقعات میں کمی، لیکن قتل کے معاملے بڑھے

پولیس ہیڈکوارٹر کے اعداد و شمار پر یقین کریں تو اس سال مارچ ماہ تک بہار میں ڈکیتی کے 69، لوٹ کے 631 اور عصمت دری کے 317 معاملے درج کیے گئے ہیں۔

بہار پولیس / آئی اے این ایس
بہار پولیس / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار میں اپوزیشن کے ذریعہ نظامِ قانون کو لے کر نتیش حکومت کو لگاتار گھیرا جا رہا ہے۔ اس درمیان بہار پولیس نے ریاست میں ہوئے جرائم سے متعلق کچھ اہم اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے اس سال ڈکیتی، لوٹ، عصمت دری اور ایس سی-ایس ٹی مظالم کے معاملوں میں کمی درج کی گئی ہے۔ حالانکہ قتل کے معاملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بہار ریاستی پولیس ہیڈکوارٹر کے ذریعہ جاری اس سال کی پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2022 کے مارچ ماہ تک ریاست میں 679 قتل ہوئے ہیں، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں ریاست کے مختلف تھانوں میں 640 قتل کے معاملے ہی درج کیے گئے تھے۔ اس طرح دیکھا جائے تو گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال قتل کے واقعات میں 6 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔


پولیس ہیڈکوارٹر کے اعداد و شمار پر یقین کریں تو اس سال مارچ مہینے تک بہار بھر میں ڈکیتی کے 69، لوٹ کے 631 اور عصمت دری کے 317 معاملے درج کیے گئے ہیں، جب کہ گزشتہ سال مارچ تک ڈکیتی کے 72، لوٹ کے 665 اور عصمت دری کے 357 معاملے درج کیے گئے تھے۔ اس طرح گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے اس سال پہلی سہ ماہی میں ڈکیتی کے واقعات میں 4.2 فیصد، لوٹ میں 8.1 فیصد اور عصمت دری کے واقعات میں 11.2 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل سے متعلق مظالم کے معاملے میں کمی درج کی گئی ہے۔ گزشتہ سال جنوری سے مارچ تک ایس سی-ایس ٹی مظالم کے 1548 معاملے مختلف تھانوں میں درج کیے گئے تھے جب کہ اسی مدت کار میں اس سلسلے کے 1385 معاملے ہی درج کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔