’آج کا دن جمہوریت کے قتل کا دن‘، دہلی میونسپل انتخاب ملتوی ہونے پر عآپ ناراض

دہلی میں میونسپل کارپوریشن انتخاب کی تاریخوں کا اعلان آج نہیں ہو سکا، انتخاب سے متعلق انتخابی کمیشن نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی کچھ ہدایات موصول ہوئی ہیں جس کے سبب تاریخوں کا اعلان نہیں ہو سکا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں میونسپل کارپوریشن انتخاب کی تاریخوں کا اعلان آج نہیں ہو سکا۔ انتخاب سے متعلق انتخابی کمیشن نے آج پریس کانفرنس میں کچھ اہم جانکاریاں میڈیا کو دیں۔ ریاستی کمشنر ایس کے شریواستو نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کچھ ہدایات دی ہیں، اس وجہ سے تاریخوں کا اعلان نہیں ہو سکا۔ کچھ تبدیلیاں بھی ہونے والی ہیں جن کی جانچ قانونی طور پر ہونی باقی ہے۔ حالانکہ دہلی میں انتخاب 18 مئی سے پہلے کرانے ہوں گے اور آئندہ 5 سے 7 دنوں میں دہلی میں انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہو سکتا ہے۔ ریاستی انتخابی کمیشن کی طرف سے یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے۔ دہلی کی تینوں کارپوریشنوں کو ایک کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے لیفٹیننٹ گورنر کے تحریر خط کو قانونی مشورے کے لیے بھیجا ہے۔

دہلی میں مرکزی حکومت کی مداخلت سے ایم سی ڈی انتخاب ملتوی ہونے کے بعد سیاسی گھمسان شروع ہو گیا ہے۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ انتخابی کمیشن کی ایک حرکت کی وجہ سے آج کا دن جمہوریت کے قتل کا دن بن گیا۔ انھوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں آج پہلی بار ہوا ہے کہ ملک کا انتخابی کمیشن مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت سے ڈر گیا اور اس نے پریس کانفرنس کر کے ایم سی ڈی انتخاب کرانے سے منع کر دیا۔


دوسری طرف وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی مرکزی حکومت اور انتخابی کمیشن پر سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کیا انتخابی کمیشن کو انتخاب ملتوی کرنے یا نہ کرانے کے لیے مرکزی حکومت ہدایت دے سکتی ہے؟ یہ کس التزام کے تحت ہے؟ انھوں نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا یہ ہدایات انتخابی کمیشن کے لیے رخنہ انداز ہیں؟ انتخابی کمیشن دباؤ میں کیوں جھک رہا ہے؟ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کیا اور ان سے سوال پوچھا کہ ’’مودی جی، اب اس ملک میں انتخاب بھی نہیں کرائیں گے؟‘‘

واضح رہے کہ دہلی کے تین میونسپل کارپوریشن میں 272 وارڈ ہیں۔ اس بار کے میونسپل کارپوریشن انتخاب میں 10.4 کروڑ سے زیادہ ووٹرس ہیں۔ سال 2017 میں بی جے پی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور راجدھانی کے تین میونسپل کارپوریشن میں 272 وارڈوں میں سے 181 سیٹوں پر جیت درج کی تھی۔ عآپ کو دوسرا اور کانگریس کو تیسرا مقام ملا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔