ممبئی: ماہم میں قدیم خضر چلہ منہدم، راج ٹھاکرے کی دھمکی پر شندے سرکار کی کارروائی، مسلمانوں میں غم و غصہ

جمعرات کی صبح، ممبئی کے ماہم میں کارروائی کی شروعات گئی اور بلڈوزر کی مدد سے اس قبر نما چلہ کو مسمار کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے مسجدوں سے لاوڈاسپیکر پر اذان بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انہوں نے جنوب وسطی ممبئی میں حضرت مخدوم شاہ مہائمی کے مزار کے عقب میں واقع ساحل کے قریب بحر عرب میں ایک چٹان پر بنی حضرت خضر کے چلہ کے نام سے منسوب قبر نما علامت کو مسمار کرنے کا الٹی میٹم بھی دے دیا اور محض بارہ گھنٹے بعد ہی بڑی پھرتی سے ممبئی کلکٹر کے انہدامی دستے نے پولیس کی بھاری جمعیت کے ساتھ اس قبر کو مسمار کر دیا۔ یو این آئی اردو کے مطابق شندے حکومت کی اس کارروائی کے بعد مقامی مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گڈی پاڑوا کے موقع پر شیواجی پارک میں منعقدہ پارٹی کے جلسہ میں ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے نے اپنے گڈی پڈو کے خطاب پر سمندر میں چٹان پر واقع چلہ (درگاہ) کا ایک ویڈیو شیئر کیا اور حکومت کو وارننگ دی کہ ایک مہینے میں کارروائی نہیں گئی تو وہیں ایک گنیش مندر تعمیر کیا جائے۔ ان کی دھمکی پر شندے حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے اور شہر کے کلکٹر نے راج ٹھاکرے کے اُس فوٹیج کی بنیاد پر پولیس کی مدد کے بعد تجاوزات ہٹانے کے لیے چھ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی۔


جمعرات کی صبح، ممبئی کے ماہم میں کارروائی کی شروعات گئی اور بلڈوزر کی مدد سے اس قبر نما چلہ کو مسمار کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فوٹیج کی بنیاد پر شہر کے کلکٹر نے علاقے کی جانچ پڑتال اور تجاوزات ہٹانے کے لیے چھ افراد پر مشتمل ٹیم تشکیل دی۔

راج ٹھاکرے نے ٹوuٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دن کی روشنی میں سمندر کے بیچوں بیچ ایک ’نیا حاجی علی‘ تیار کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس اور میونسپلٹی کو اس کا علم نہیں ہے۔ ویڈیو میں چند کھمبوں کے ساتھ ساحل کے ساتھ ایک چھوٹا سا جزیرے جیسا ٹکڑا دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ایک جوڑے کو اس علاقے کا دورہ کرتے ہوئے اور ان کی تعزیت کے لیے سمندری پانی میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ راج ٹھاکرے کے مطابق یہ ایک 'درگاہ' تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔