اناؤ عصمت دری متاثرہ کی ماں کا دہلی کے ایمس جانے سے انکار

سڑک حادثہ میں زخمی اناؤ عصمت دری کی متاثرہ کی ماں نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ اپنی بیٹی کو علاج کے لیے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نہیں لے جائیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سڑک حادثہ میں زخمی اناؤ عصمت دری کی متاثرہ کی ماں نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ اپنی بیٹی کو علاج کے لیے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نہیں لے جائیں گی۔ عصمت دری کی متاثرہ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (كے جی ایم یو ) اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اناؤ عصمت دری سے متعلق سبھی پانچ معاملات کو اتر پردیش سے نئی دہلی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔کورٹ نے گھروالوں کی صلاح کے بعد متاثرہ کو علاج کے لیے ایمس لانے کو کہا تھا۔اس سے پہلے اہل خانہ نے متاثرہ کو دہلی لے جانے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن جمعہ کو اس کی ماں نے کہا کہ وہ لکھنؤ میں ہی رہیں گی۔


متاثرہ کی ماں نے صحافیوں سے کہا "میری بیٹی کا علاج كےجی ایم یو اسپتال میں اچھے طریقہ سے ہورہا ہے۔ ہم لوگوں کا دہلی جانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اگر یہاں کے ڈاکٹر ایمس ریفر کرنے کے لیے کہیں گے تو الگ بات ہے۔ ان کا خاندان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی کو سزا دلوانا چاہتا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا "سپریم کورٹ کے حکم سے ہمیں امید بندھی ہے کہ ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔ مشکل وقت میں میری بیٹی اور خاندان کے پیچھے کھڑے رہنے والوں کی میں ہمیشہ شکر گزار رہوں گی۔ عصمت دری کے ملزم رکن اسمبلی کے خلاف اگر پہلے ہی سخت کارروائی ہوتی تو میرے خاندان کو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ "


اس دوران متاثرہ اور اس کے وکیل مہندر سنگھ کی حالت مستحکم بنی ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق دونوں کی صحت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ ابھی ان کی حالت خطرے سے باہر نہیں ہے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جمعرات کی رات متاثرہ اور وکیل کے خاندان کی حفاظت کی ذمہ داری مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔

لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے 25 لاکھ روپے کا چیک متاثرہ کے خاندان کو سونپ دیا ہے۔ دوسری طرف سی بی آئی نے رائے بریلی میں سڑک حادثہ کی جانچ تیز کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے عصمت دری کے مقدمے کی سماعت 45 دن اور حادثے کے معاملے کی جانچ ایک ہفتے کے اندر اندر مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔


سی بی آئی نے عینی شاہدین، ٹرک ڈرائیور اور ہیلپر کے بیان درج کئے ہیں۔ مرکزی جانچ ایجنسی ابھی سیتاپور جیل میں بند بی جے پی ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر سمیت دس نامزد ملزمین کے بیان ریکارڈ کرے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو رائے بریلی کے گروبخش گنج علاقے میں ٹرک کی ٹکر سے گاڑی میں سوار متاثرہ اور وکیل شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس کی خالہ اور چاچی کی موت ہو گئی تھی۔ متاثرہ کی چاچی عصمت دری معاملہ کی اہم گواہ تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔