بیشتر ریاستوں نے لاک ڈاون کی مدت میں دو ہفتہ کے اضافہ کی درخواست کی

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں مغربی بنگال، دہلی اور مہاراشٹر سمیت بیشتر ریاستوں نے وزیراعظم سے پورے ملک میں جاری مکمل لاک ڈاؤن کی مدت کو دو دہفتہ مزید بڑھانے کی درخواست کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وبا کے ملک میں مسلسل بڑھتے قہر کے پیش نظر بیشتر ریاستوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے مکمل لاک ڈاؤن کی مدت مزید دو ہفتہ بڑھانے کی درخواست کی ہے جس پر مرکز ی حکومت غور کر رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وبا سے پیدا شدہ صورتحال اور اس سے نپٹنے کے لئے آگے کی حکمت عملی پر غورو خوض کرنے کے لئے آج یہاں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کی تھی۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں مغربی بنگال، دہلی اور مہاراشٹر سمیت بیشتر ریاستوں نے وزیراعظم سے پورے ملک میں جاری مکمل لاک ڈاؤن کی مدت کو دو دہفتہ مزید بڑھانے کی درخواست کی ہے۔ ابھی نافذ مکمل لاک ڈاؤن 14اپریل کو ختم ہونا ہے۔ مرکزی حکومت ریاستوں کی اس درخواست پر غور کر رہی ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ تقریباً چار گھنٹے چلی میٹنگ میں وزیراعظم نے کہا کہ جب میں نے قوم کے نام پیغام دیا تھا تو لاک ڈاؤن کی بات کرتے ہوئے کہا تھا، جان ہے تو جہان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ ہر شہری کی جان بچانے کے لئے لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بیشتر لوگوں نے اس بات کو سمجھا اور گھروں میں رہ کر اپنی ذمہ داری ادا کی۔

انہوں نے کہا کہ تمام نے اس راستے پر چلتے ہوئے ملک کے شہریوں کی زندگی بچانے کی کوشش کی اور اب ہندوستان کے روشن مستقبل کے لئے خوشحال اور صحت مند ہندستان کے لئے ’جان بھی جہان بھی‘ ان دونوں پہلووں پر توجہ دینا ضروری ہے۔


پی ایم مودی نے کہا کہ جب ملک کا ہر شخص جان بھی اور جہان بھی، دونوں کی فکرکرتے ہوئے اپنی ذمہ داری ادا کرے گا، حکومت اور انتظامیہ کی رہنما ہدایات پر عمل کرے گا تو کورونا کے خلاف ہماری لڑائی مضبوط ہوگی۔ میٹنگ کے بعد دہلی کے وزیراعلی اروندر کیجریوال نے میٹنگ میں مکمل لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائے جانے پر رضامندی بننے کے اشارے دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے آج لاک ڈاؤن بڑھانے کا ٹھیک فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان آج کئی ترقی پذیر ممالک کے مقابلہ بہتر حالت میں ہے کیونکہ ہم نے لاک ڈاؤن پہلے ہی نافذ کر دیا تھا۔ اگر اسے ابھی ہٹایا گیا تو اس کے جو فوائد ملے ہیں وہ سب ضائع ہوجائیں گے۔ صورتحال کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے اہم ہے کہ اسے مزید بڑھا یا جائے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے معاملات مسلسل بڑھ رہے ہیں اور اس کے پیش نظر پارلیمنٹ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے بھی وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ میں مکمل لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کا مشورہ دیا تھا۔ ضلع انتظامیہ اور ماہرین نے بھی وزیراعظم کو یہی مشورہ دیا ہے کہ ابھی مکمل لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانا مناسب قدم ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔