مانسون اجلاس: اپوزیشن کی مخالفت کے درمیان توانائی ترمیمی بل 2022 لوک سبھا میں پیش

بجلی کے وزیر آر کے سنگھ کی طرف سے ایوان میں بل پیش کئے جاے پر کانگریس سمیت اہم اپوزیشن لیڈران نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل کسانوں اور عام لوگوں کے مفاد میں نہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: حکومت نے اپوزیشن پارٹیوں کی زبردست مخالفت کے درمیان آج ’توانائی ترمیمی بل 2022‘ لوک سبھا میں پیش کیا۔ جب بجلی کے وزیر آر کے سنگھ نے ایوان میں بل پیش کیا تو کانگریس سمیت بڑی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل کسانوں اور عام لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے اور التزام کی خلاف ورزی ہے، لہذا بل پیش نہیں کیا جا سکتا۔

اپوزیشن جماعتوں کی شدید مخالفت کے درمیان، وزیر توانائی نے بل پیش کیا اور کہا کہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جا رہا ہے۔

آر ایس پی کے پریم چندرا نے کہا کہ یہ بل قواعد و ضوابط کے خلاف ہے اور آئینی طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس بل کو پیش نہ کرے اور اسے قائمہ کمیٹی کو بھیجے۔انہوں نے کہا کہ اس بل سے بجلی کی تقسیم کا عمل متاثر ہوگا۔


کانگریس کے منیش تیواری اور ایوان میں پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی اس بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ یہ کسانوں اور عام لوگوں سے دشمنی ہے اور تقسیم کار کمپنیوں کی من مانی کا باعث بنے گا، اس لیے بل کو واپس لیا جانا چاہیے۔

ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو اور ترنمول کانگریس کے سوگتا رائے نے بل کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل پاور کمپنیوں کے لیے فائدہ مند اور عام لوگوں کے مفاد کے خلاف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔