ممبئی: مودی حکومت کی کشمیر پالیسی صد فیصد ناکام، کانگریس کا الزام

مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد نے کہا کہ ’’نفرت آمیز کرتوت کرنے والے ہوش کے ناخن لیں اور اس طرح کی بزدلانہ حرکت نہ کریں کیونکہ اس کی کسی بھی مذہب میں اجازت نہیں ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: کشمیر کی جس دہشت گردی کی واردت میں ہمارے نیم فوجی دستوں کے جوان شہید ہوئے ہیں وہ واردات انتہائی قابل مذمت ہے ہر محب وطن ہندوستانی ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور دہشت گردانہ واردات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اس بزدلانہ واردات کی مذمت کیلئے چھوٹا سونا پور بلال مسجد کے باہر پیر طریقت حضرت سید معین میاں اور مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد کی جانب سے سیکڑوں کانگریسی کارکنان و لیڈران کے علاوہ مقامی افراد نے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر رضا اکیڈمی کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

تمام لوگوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی سے مقابلے کے معاملے میں ہم لوگ مذہب اور پارٹی بندی سے بالا تر ہو کر ملک کی سالمیت یکجہتی اور استحقام کیلئے متحد ہوئے ہیں۔ حضرت معین میاں نے کہا کہ اس طرح کی دہشت گردی بالکل قابل قبول نہیں ہے ہمارے ملک کے فوجی مارے گئے ہیں ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس واردات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ مودی حکومت کی نہ صرف کشمیر پالیسی بلکہ انٹیلی جینس بھی ناکام ہو گئی ہے دہشت گردوں نے اتنی حولناک واردات کا منصوبہ بنا دیا اور ہماری انٹیلی جینس کو اس کی بھنک تک نہیں لگی جہاں تک کشمیری عوام کا سوال ہے ان کو ہر حال میں اعتماد میں لیا جانا چاہیئے اورکشمیری نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا حکومت اور ہندوستانی معاشرے کی ذمہ داری ہے لیکن دہشت گردی کسی بھی مذہب یا کسی بھی نظریہ کیلئے ہرگز قابل برداشت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ وہ بہ یک وقت دو طریقے اپنائے پہلے طریقے میں کشمیری عوام کو ہندوستانی عوام سے ہر ممکن طریقے سے جوڑا جائے ان کے مسائل اور مشکلات کو حل کیا جائے دوسری طرف دہشت گردی کو جڑ بنیاد سے اکھاڑ پھینکا جائے اور اس کے ذمہ داروں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے چاہے وہ سرحد کے اس پار ہوں یا اس پار ہوں۔

مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد نے مزید کہا کہ نفرت انگیز کائرانہ حرکت کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور جس کسی نے ہمارے ملک کے بے قصور نوجوانوں پر دہشت گردانہ حملہ کیا ہے ہم ان سے کہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور اس طرح کی بزدلانہ حرکت نہ کریں کیونکہ اس کی کسی بھی مذہب میں اجازت نہیں ہے۔ کشمیر میں جو نوجوان اپنی ڈیوٹی پر لوٹ رہے تھے ان پر جنگجووں نے دھماکہ خیز مادہ ٹکرا کر ۴۴؍سے زائد فوجیوں کو اپنا نشانہ بنایا جس میں ان کی جان چلی گئی اس کی ہر طرح سے مذمت ہونی چاہیئے اور اسی وجہ سے آج ہم پارٹی لائن سے ہٹ کر دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کرنے کیلئے یہاں چھوٹا سونا پور بلال مسجد کے باہر جمع ہوئے ہیں اور ہم مودی سرکار سے بھی کہہ رہے ہیں کہ صرف ۵۶ ؍انچ کا سینہ نہ بتائیں وہ اس سے باہر نکل کر فوجیوں کی حفاظت کیلئے اقدام اٹھائیں تاکہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجی محفوظ رہیں اور ان کے اہل خانہ بھی خوش رہیں ۔ چھوٹا سوناپور بلال مسجد کے باہر حضرت معین میاں اور مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد کی جانب سے منعقدہ کشمیر میں فوجی دستوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں سبھی نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور دہشت گردوں کو بزدل قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔