نریندر مودی مسائل پر کبھی بات نہیں کرتے: راہل گاندھی

راہل گاندھی کہا کہ وزیر خزانہ نے ڈھائی گھنٹے کی تقریر کی لیکن لیکن بے روزگاری کے سلسلے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، پہلے معیشت کی بات ہوتی تھی۔ آج سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے لیکن وزیراعظم خاموش ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے جمعرات کو کہا ہے کہ جتنا چاہیں بولتے ہیں اور کچھ بھی کہہ دیتے ہیں لیکن مسائل پر کبھی ایک لفظ ان کے منھ سے نہیں نکلتا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دینے کے بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم نے ڈیڑھ گھنٹے تک تقریر کی لیکن ملک کے نوجوانوں کا اصل مسئلہ بے روزگاری پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔


انہوں نے کہا کہ ’’ملک کے سامنے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری اور معیشت ہے۔ ملک کا ہر نوجوان چاہتا ہے کہ پڑھائی پوری کرنے کے بعد اسے روزگار ملے۔ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اصل پریشانی یہ ہے کہ مودی اس سلسلے میں کچھ نہیں بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے وزیراعظم سے کئی مرتبہ کہا کہ آپ اپنی تقریر میں تھوڑا ملک کے نوجوانوں کو بتا دیجئے کہ ان کے روزگار کے لئے کیا کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم اس سلسلے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ وزیراعظم نے کوئی جواب نہیں دیا۔‘‘


راہل گاندھی کہا کہ ’’وزیر خزانہ نے ڈھائی گھنٹے کی تقریر کی لیکن لیکن بے روزگاری کے سلسلے میں ایک لفظ نہیں کہا۔ پہلے معیشت کی بات ہوتی تھی۔ آج سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے لیکن وزیراعظم منھ سے اس سلسلے میں ایک لفظ نہیں نکالتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی جی کبھی کانگریس کے بارے میں بولتے ہیں، کبھی پاکستان کے بارے میں بولتے ہیں، کبھی سابق وزیراعظم جواہر لال نہرو کے بارے میں بولتے ہیں، کبھی بنگلہ دیش کے بارے میں بولتے ہیں۔ مسائل پر بات کیجیے وزیراعظم جی! ملک کے نواجوانوں کو بتا دیجئے کہ ان کے روزگار کے لئے آپ نے کیا کیا۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دوں گا، ساڑھے پانچ سال ہوگئے۔ ہم نے سوال کیا کہ گزشتہ برس ایک کروڑ لوگوں نے روزگار کھویا لیکن وزیراعظم اس پر کچھ نہیں بولے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Feb 2020, 5:11 PM