مودی حکومت نے قومی سلامتی سے کھلواڑ کیا، رافیل پر جے پی سی ضروری: کانگریس

کانگریس نے رافیل جنگی طیارے سودے کے سلسلے میں مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس معاہدے میں قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے، لہذا تحقیقات کے لئے جے پی سی کا قیام بہت ضروری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے رافیل جنگی طیارے سودے کے سلسلے میں جمعہ کو مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس معاہدے میں قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے، اس لئے پورے معاملے کی تحقیقات کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا قیام بہت ضروری ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر حکومت کو یہ لگتا ہے کہ رافیل سودے کا تنازعہ خاموشی دفن ہوجائے گا، تو یہ اس کی بھول ہے۔ اس سودے میںٖ فضائیہ کی ضرورت کو ذہن میں نہیں رکھا گیا اور اس طرح قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے۔

انہوں نے رافیل سودے کے سلسلے میں میڈیا کے ایک حلقے میں آنے والی خبروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سودے سے متعلق کچھ نئے انکشافات ہوئے ہیں۔ سودے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی کانگریس نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کے لئے جے پی سی کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا اور اب اسے دوبارہ دہرا رہی ہے۔ انهوں نے کہاکہ ’’اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ رافیل طیارے سودے کی جانچ جے پی سی سے کرائے جانے کی ضرورت ہے۔ کانگریس اس معاملے پر جے پی سی تشکیل دینے کا مطالبہ دہراتی ہے‘‘۔

چدمبرم نے کہا کہ 10 اپریل 2015 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پیرس میں متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کی جانب سے 126 طیاروں کے سودے کو منسوخ کرکے صرف 36 طیارے خریدنے پر اتفاق کیا تھا، لیکن حکومت نے خریدے جانے والے طیاروں کی تعداد میں کمی کا کوئی سبب نہیں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت نے فضائیہ کی 126 طیاروں کی ضرورت کو کیوں مسترد کر دیا اور کیوں صرف 36 طیارے خریدنے کا فیصلہ کیاگیا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس سوال کا جواب وزیر اعظم، وزیر دفاع، وزیر خزانہ یا وزیر قانون نے کبھی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب میڈیا میں آ گیا ہے۔ اس سودے کے ذریعے طیارے بنانے والی ’ڈسالٹ کمپنی‘ کو کئی طرح سے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔طیارے ہندوستان کی ضرورت کے مطابق بنائے جانے کے لئے 126 طیاروں کے تکنیکی اخراجات کو 36 طیاروں کی قیمتوں میں شامل کیا گیا۔ اصل میں قومی جمہوری اتحاد کی حکومت نے اپریل 2015 سے لیکر اگست 2016 کی مدت کے دوران ڈسالٹ کو تحفہ دیا ہے۔

کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ حکومت نے ملک کو مختلف طریقوں سے گمراہ کیا ہے۔ ایک طرف، اس نے قومی سلامتی سے کھلواڑ کیا ہے اور دوسری طرف فوج کی ضروریات پوری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حکومت محض 36 طیارے خرید رہی ہے جبکہ فضائیہ کو 126 طیاروں کی ضرورت ہے جو ملک کی سیکورٹی کے لئے کافی ضروری ہیں۔ انہوں نے مختلف اوقات میں طیارے کی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے فیصلوں کی وجہ سے ہر رافیل ہوائی جہاز کے لئے مزید 186 کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔
چدمبرم نے حکومت کی فیصلہ سازی پر بھی سنگین سوال اٹھائے اور سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر کو ایک '’ہوشیار چالاک‘ شخص بتایا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔