مودی حکومت کو ’پکوڑا اور بھگوڑا‘ اسکیموں کے لئے یاد کیا جائے گا: سدھو

انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی لوگوں سے کہتے ہیں کہ 10 روپے کا سامان لینے پر بل لیں، لیکن جب ان سے رافیل معاملے پر بل مانگا جاتا ہے تو وہ بلبلا جاتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حصار: پنجاب کے کابینی وزیر اور کانگریس کے نمایاں تشہیر کاروں میں سے ایک نوجوت سنگھ سدھو نے آج یہاں کہا کہ نریندر مودی حکومت کو نوجوانوں کے لئے ’پکوڑا اور بینکوں سے قرض لے کر بھاگنے والے صنعت کاروں کے لئے بھگوڑا منصوبوں‘ کی وجہ سے یاد کیا جائے گا۔

یہاں کانگریس امیدوار بھوے بشنوئی کے حق میں انتخابی عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے روزگار، رافیل، کسان جیسے مسئلوں پر وزیراعظم مودی کو طنز کا نشانہ بنایا۔


نوجوت سنگھ سدھو نے اپنی تقریر میں کئی بار وزیراعظم کی نقل بھی اتاری۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کے خلاف اس لئے بولتے ہیں کہ آنے والی نسل یہ نہ کہے کہ جب ملک برباد ہو رہا تھا تو سدھو چپ بیٹھا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی نے کئی کھوکھلے وعدے کیے۔ وہ خود کو چوکیدار بتاتے ہیں لیکن ملک کے 17 لاکھ کروڑ روپے اڈانی کو دے دیئے۔ بینکوں کا این پی اے 24 لاکھ کروڑ روپے ہوگیا ہے اور مودی کہہ رہے ہیں کہ جاگتے رہو۔ انہوں نے کہا کہ جیب خالی ہے اور کھاتے کھلوائے جا رہے ہیں۔ کھانے کو کھانا نہیں ہے اور بیت الخلا بنوائے جا رہے ہیں۔ سبھی کمپنیاں غیرملکی ہیں اور بات کرتے ہیں سودیشی کی۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ پی ایم مودی نے سوامی ناتھن کی رپورٹ، بدعنوانی پر نکیل، کالا دھن واپس لانے جیسے 342 وعدے کیےتھے، لیکن پچھلے پانچ برسوں میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی 2014 میں کہتے تھے’کھاؤں گا نا کھانے دوں گا‘ لیکن اقتدار میں آتے ہی 35 ہزار کروڑ روپے سیدھے امبانی کو کھلا دیئے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پی ایم مودی اور امت شاہ کے دور اقتدار میں نوجوانوں کے لئے پکوڑا اور صنعت کاروں کے لئے بھگوڑا اسکیموں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا اس لئے آج وہ فوج کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ جو اپنے گرو لال کرشن اڈوانی کے نہیں ہوئے وہ ملک کے کیا ہوں گے۔ رافیل پر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پی ایم مودی لوگوں سے کہتے ہیں کہ 10 روپے کا سامان لینے پر بل لیں، لیکن جب ان سے رافیل معاملے پر بل مانگا جاتا ہے تو وہ بلبلا جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */